Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati
کوئی پھل نہیں ملتا ، جیسے گُنَاہوں سے لذّت حاصِل کرنا ، جائِز چیزوں سے ضرورت سے زیادہ فائدہ اُٹھانا مثلاً جائیداد ، سونا ، چاندی ، عمدہ کپڑے اور اچھے اچھے کھانے کھانا وغیرہ۔ یہ دُنیا کی قابِلِ مَذَمَّت قِسم میں شامِل ہے۔ ( 3 ) : وہ دُنیوی اَشْیا جو نیکیوں پر مددگار ہوں ، جیسے ضروری غذا ، کپڑے وغیرہ یہ قسم بھی محمود ( یعنی اچھی ) ہے۔ ( [1] )
دُنیا کے غموں کی تم لِلّٰہ دَوا دیدو ! بُلوا کے غم اپنا دو سرکار مدینے میں ( [2] )
اللہ پاک ہمیں دُنیا ، یہاں کی گناہوں بھری یا فُضُول عیش و عِشْرت سے محفوظ فرمائے ، کاش ! بَس اللہ و رسول کی محبّت دِل میں گھر کر جائے اور ہم بَس مدینے کی یادوں میں ہی تڑپتے رہیں ، فِکْرِ آخرت میں کھوئے رہیں ، دُنیا سے بَس اپنی جائِز ضرورتیں پُوری کرتے ہوئے اللہ و رسول کی رضا والے کام کرتے کرتے مصطفےٰ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے جلوؤں میں ، سنہری جالیوں کے سامنے ایمان و عافیت کے ساتھ دُنیا سے رُخصت ہوں
آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
جاہ و جلال دو نہ ہی مال و مَنال دو سَوزِ بلال بس مِری جھولی میں ڈال دو
دُنیا کے سَارے غم مرے دل سے نکال دو غم اپنا یاحبیب ! برائے بِلال دو
بہتی رہے جو ہر گھڑی بس یاد میں شہا ! وہ چَشمِ اَشْکبار پئے ذُوالجلال دو
دو دَرد سنّتوں کا پئے شاہِ کربلا اُمّت کے دِل سے لَذّتِ عصیاں نکال دو ( [3] )