Book Name:Mosam Sarma Ki Barkat

  ( 4 ) : سردِی میں اِیْثار کے مواقع

اے عاشقانِ رسول ! سردِی کے موسم میں ہمارے لئے ایثار کے مواقع بھی بڑھ جاتے ہیں ، سردیوں میں غریبوں کا خیال رکھئے ! جیسے ہم اپنے لئے گرم لباس کا اہتمام کرتے  ہیں ، غریبوں پر ایثار کر کے ، ان کے لئے گرم لباس کا اہتمام کر کے بڑا ثواب کما سکتے ہیں۔

پارہ : 6سورۂ مائدہ ، آیت : 32میں اِرشادہوتاہے :

وَ مَنْ اَحْیَاهَا فَكَاَنَّمَاۤ اَحْیَا النَّاسَ جَمِیْعًاؕ      ( پارہ : 6 ، سورۂ مائدہ : 32 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور جس نے ایک جان کو جِلا لیا ( یعنی زندہ رکھنے کی کوشش کی )  اُس نے گویا سب لوگوں کو جِلا لیا۔

اس آیتِ کریمہ میں ایک جان کو جِلا لیاسے کیا مراد ہے ؟  امام فخر الدین رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : انسان کو جلنے ، ڈوبنے سے بچانا ، بھوکے کو کھانا کھلانا ، سخت گرمی یا سخت سردی سے کسی کو نجات دِلا کر اس کے لئے جینے کا سامان کرنا یہ سب انسان کو جِلانے ( یعنی زندہ رکھنے )   کی صُورتیں ہیں۔ ( [1] )  لہٰذا جو خوش نصیب سخت سردی میں کسی غریب کے لئے سردی سے بچنے کا سامان کرے ، وہ  ایسا  ہے گویا  اُس نے ساری انسانیت کو سردی سے بچا لیا۔

جن کو اللہ پاک نے مال و دولت سے نوازاہے ، جو مختلف مواقع پر پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی دُکھیاری اُمّت کی مدد کرتے رہتے  ہیں ، ان سے درخواست  ( Request )  ہے کہ  ایسے جامعات و مدارس میں خودجاکرخبرگِیری کریں ، جہاں غریب  بچوں کو سردی  کے سامان ( مثلاً گرم کپڑے ، جرسی ، جیکٹ ، جرابیں وغیرہ )  کی ضرورت ہے مگر خریدنے


 

 



[1]... تفسیرِ کبیر ،پارہ:6 ،سورۂ مائدہ،زیرِ آیت:32، جلد:4،صفحہ:344۔