Book Name:Mosam Sarma Ki Barkat

رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : جب سخت گرمی ہوتی ہے تو بندہ کہتا ہے : لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ آج بڑی گرمی ہے ! اے اللہ پاک ! مجھے جہنّم کی گرمی سے پناہ دے ، اللہ پاک دوزخ سے فرماتا ہے : میرا بندہ مجھ سے تیری گرمی سے پناہ مانگ رہا ہے اور میں تجھے گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اسے تیری گرمی سے پناہ دی۔اور جب سخت سردی ہوتی ہے تو بندہ کہتا ہے : لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہ آج کتنی سخت سردی ہے ! اے اللہ پاک ! مجھے جہنّم کی زَمْہَرِیر سے بچا ، اللہ پاک  جہنّم سے فرماتاہے : میرا بندہ مجھ سے تیری زَمْہَرِیر سے پناہ مانگ رہا ہے اور میں نے تیری زَمْہَرِیر سے اسے پناہ دی ۔ صحابۂ کرام  عَلَیہمِ ُالرِّضْوَان  نے عرض کیا : جہنّم کی زَمْہَرِیر کیا ہے ؟ فرمایا : وہ ایک گڑھا ہے جس میں کافِر کو پھینکا جائے گا تو سخت سردی سے اس کا جسم ٹکرے ٹکڑے ہو جائے گا۔ ( [1] )

سردی میں جہنّم کی یاد ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! سردیاں آ چکی ہیں ، سردی ہو یا گرمی یقیناً ہر موسم ہی اپنے اندر عِبْرت و نصیحت کے مدنی پھول لئے ہوئے آتا ہے۔ بالخصوص سردی اور گرمی ہمیں جہنّم کی یاد دِلاتے ہیں کہ جہنّم کی آگ نہایت گرم ہے ، اسی طرح جہنّم کی ایک وادِی  ( Valley ) ہے ، جسے زَمْہَرِیر کہتے ہیں ، جہنّم کی اس وادی میں ٹھنڈک کا عذاب ہو گا ، وہاں اتنی سخت سردی ہو گی کہ جسے اس وادِی میں ڈالا جائے گا ، سردی کے سبب اس کا جسم ٹکڑے ٹکڑے ہو جائے گا۔ اللہ پاک ہمیں جہنّم کی آگ سے اور اس کی ٹھنڈک سے محفوظ فرمائے۔


 

 



[1]... عمل الیوم و اللیلۃ الابن السُنّی،باب:ما يقول اذا كان يوم شديد الحرِ ،صفحہ:189 ، حدیث:306۔