Book Name:Ayat e Durood Shareef

ہے۔ میں نے عرض کیا: 2تہائی؟ فرمایا: جتنا تم چاہو اگر زیادہ کرلو تو تمہارے لیے اور بہتر ہے۔ میں نے عرض کیا: پھر سارا وقت درود ہی کے لیے مقرر کرلوں؟ فرمایا: اگر تم ایسا کرو گے تو یہ تمہاری پریشانیوں کو کفایت کرے گا اور تمہارے گناہوں کو مٹا دے گا۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! ایک بندے کو یہ 2ہی فِکْرَیں ہو سکتی ہیں، ایک دُنیا کی، ایک آخرت کی۔ درودِ پاک پڑھیں، دُنیا کی بھی ساری فِکْرَیں ختم ہو جائیں گی، آخرت کی بھی ساری فِکْرَیں دُور ہو جائیں گی۔ مثلاً *بیمار ہیں، درود پڑھئے! *تنگدستی ہے، درود پڑھیئے! *اَوْلاد کی خواہش ہے، درود پڑھئے! *قرضہ چڑھ گیا ہے، درود پڑھیئے! *روز گار نہیں مل رہا، درود پڑھیئے! *نوکری نہیں لگ رہی، درود پڑھیئے! *امتحان میں کامیابی چاہئے، درود پڑھیئے! نیک بننا چاہتے ہیں، درود پڑھیئے! *مشکلات کا حل چاہتے ہیں، درود پڑھیئے! غرض ہر مشکل، ہر پریشانی، ہر غم، ہر خوف کا حل درودِ پاک ہے۔

قرض کی ادائیگی کا انوکھا انتظام

ایک نیک شخص تھا، اس نے کسی سے 3 ہزار دِینار (سونے کے سِکّے) قرض لیا۔ واپسی کی تاریخ مُقَرَّر ہو گئی۔ اب واقعہ یہ ہوا کہ اس کا کاروبار ٹھپ ہو گیا، غربت چھا گئی اور یہ وقت پر قرض لوٹا نہ سکا۔ ادھر جو قرض خواہ (یعنی قرض دینے والا) تھا، اس نے مُطَالبہ شروع کر دیا۔ اس کے پاس تو دینے کے لئے کچھ تھا نہیں، کہاں سے دیتا، چنانچہ قرض خواہ نے اس پر مُقدَّمہ کر دیا۔ قاضِی صاحب نے مُقَدَّمہ سُننے کے لئے اس بیچارے غریب کو عدالت میں بُلا لیا۔ تمام صُورتِ حال سُنی اور کہا: تمہیں ایک مہینے کی مزید مہلت دی جاتی ہے۔ اس


 

 



[1]...ترمذی، ابواب صفۃ القیامۃ والرقاق والورع، صفحہ:583، حدیث:2457۔