Book Name:Ayat e Durood Shareef

موت سے جنّت تک کے مراحل

پیارے اسلامی بھائیو! الحمد للہ! ہم جنّت کے طلبگار ہیں اور ہر مسلمان کو چاہئے کہ جنّت میں جانے کی خواہش دِل میں رکھے، اس لئے کہ جنّت رحمتِ اِلٰہی کا مقام ہے۔ اب معاملہ یہ ہے کہ مرنے سے لے کر جنّت میں پہنچنے تک چند مرحلے ہیں: (1):حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلام کا رُوح نکالنے کے لئے آنا (2):رُوح نکلنا (3):قبر میں اُترنا (4):نَکِیَریْن (یعنی قبر میں آنے والے فرشتوں) کے سُوال (5):پِھر قبر کی تنہائی (6):پِھر میدانِ محشر (7):پِھر پُل صراط۔ ان تمام مرحلوں سے گزر کر ہی ہم جنّت میں پہنچ سکتے ہیں۔

اور لطف کی بات یہ ہے کہ درودِ پاک وہ اعلیٰ ترین نیکی ہے، جس کے ذریعے ان تمام مرحلوں میں آسانی نصیب ہو جاتی ہے۔یہ درودِ پاک کی برکات میں سے ہے کہ *درود پڑھنے والے کی رُوح آسانی سے قبض کی جاتی ہے *درود پڑھنے والے سے نَکِیْرَیں (یعنی قبر میں سُوال پوچھنے والے فرشتے) نرمی اختیار کرتے ہیں *درود پڑھنے والے کو قبر کی تنہائی اور وحشت سے نجات ملتی ہے *درودِ پاک پڑھنے والا روزِ قیامت امن و سکون میں رہے گا *درودِ پاک پڑھنے والے کو قیامت کے تمام مراحِل میں آسانی نصیب ہو گی *درودِ پاک پڑھنے والے کو پُل صراط پر نُور عطا کیا جائے گا۔ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: میں نے (خواب میں) ایک شخص دیکھا جو پُل صراط پر لڑکھڑا رہا تھا، گھسٹ رہا تھا، اتنے میں مجھ پر پڑھا ہوا، درود آیا، اسے ہاتھ سے پکڑا اور لے کر جنّت میں چلا گیا۔ ([1])

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! کیسی عظیم نیکی ہے۔ دُنیا کی بھی ہر


 

 



[1]...مجمع الزوائد، کتاب التعبیر، باب فیما راہ النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم فی المنام، جلد:7، صفحہ:266۔