Book Name:Shukar Ke Ayyam

حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، نبیوں کے امام، مکی مَدَنی سُلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جس نے ایک بار کہا: لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ وَاللہ اکبر اللہ پاک اس کے چوتھے حصّے کو جہنّم سے آزاد فرما دے گا، جس نے دوبار کہا، اللہ پاک اس کے آدھے کو جہنّم سے آزاد فرما دے گا اور جس نے 4بار یہ کلمات کہے اللہ پاک اس کو مکمل طور پرجہنّم سے آزادی دے دے گا۔([1])   

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے، امامِ انبیا، دوجہاں کے داتا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اللہ پاک نےان کلمات کو پسند فرما لیا ہے: (1): سُبْحٰنَ اللہ (2):الحمد للہ (3):اللہ اکبر۔ پس جس نے سُبْحٰنَ اللہ کہا، اس کے لئے 20 نیکیاں لکھی جائیں گی، 20 گناہ مٹا دئیے جائیں گے۔ جس نے اللہ اکبر کہا، اسے بھی یہی ثواب ملے گا، جس نے لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ کہا، اسے بھی یہی ثواب ملے گا اور جس نے دِل سے الحمد للہ رَبِّ الْعَالَمِیْن کہا، اسے 30 نیکیاں ملیں گی اور 30 گُنَاہ مٹا دئیے جائیں گے۔([2])  

رسولِ  بےمثال، بی بی آمنہ کے لال صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: جو بندہ سُبْحٰنَ اللہ یا الحمد للہ یا اللہ اکبر کہتا ہے تو اللہ پاک اس کے نام کا ایک درخت جنّت میں لگا دیتا ہے، وہ درخت بھی ایسا کہ اس کا تنا سونے کا ہے، اس کے اُوپر کا حصہ جواہرات کا ہے، اس پر موتی اور یاقوت جڑے ہوئے ہیں، اس کے پھل بڑے بڑے، مکھن سے زیادہ نرم، شہد سے زیادہ میٹھے ہوں گے۔([3])  


 

 



[1]...معجم اوسط، باب المیم، من اسمہ مقدام، جلد:6، صفحہ:329، حدیث:8941۔

[2]...مصنف ابن شیبہ، کتاب الدعاء، فیما اصطفی اللہ من الکلام، جلد:7، صفحہ:134، حدیث:1۔

[3]...معجم اوسط، باب الباء، من اسمہ بکر، جلد:2، صفحہ:249، حدیث:3170۔