Book Name:Shukar Ke Ayyam

گِن کر چلے گئے۔تھوڑی دیر بعد واپس آئے، عرض کیا: یارسول اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! ان کلمات میں میرے رَبّ کی تعریف ہے، میرے لئے کیا ہے؟ (یعنی میں نے اپنے رَبّ کی تعریف تو کر لی، اب میں اپنے لئے کیا مانگوں اور کیسے مانگوں؟) ، پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: یُوں کہو: اللہمَّ اغْفِرْ لِی، وَ ارْحَمْنِیْ وَ اہْدِنِیْ وَ ارْزُقْنِیْ وَ عَافِنِیْ (اے اللہ! مجھے بخش دے، مجھ پر رحم فرما، مجھے ہدایت دے، مجھے رزق عطا کر اور مجھے عافیت نصیب فرما)۔ راوِی کہتے ہیں: ان اعرابی رَضِیَ اللہ عنہ نے یہ کلمات بھی انگلیوں پر گِنے تو یہ بھی 5تھے۔ (اب وہ یہ عزم کر کے کہ میں یہ 10کلمات پڑھتا رہوں گا ) واپس چلے گئے۔پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: اعرابی نے جو کہا، اسے پُورا کرے تو اس نے اپنے دونوں ہاتھ بھلائی سے بھر لئے۔([1])  

سُبْحٰن اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہیں اللہ اکبر پڑھنے کے فضائل، ایک بار * اللہ اکبر پڑھنے سے 20 نیکیاں ملتی ہیں، 20 گناہ معاف ہوتے ہیں * اللہ اکبر پڑھنا احد پہاڑ سے بڑی نیکی ہے * اللہ اکبر وہ نیکی ہے جو میزان پر بھاری ہو گی * اللہ اکبر وہ نیکی ہے جو زمین و آسمان کو بھر دیتی ہے * اللہ اکبر کہنے سے جنّت میں سونے اور جواہرات کا درخت لگا دیا جاتا ہے * 4بار اللہ اکبر کہنے والے کو جہنّم سے آزادی بخش دی جاتی ہے اور * اللہ اکبر کہنا جنّت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔

سُبْحٰنَ اللہ! یہ وہ دِن ہیں کہ ان دِنوں میں یعنی ماہِ رمضان کے جانے کے بعد اللہ پاک نے ہمیں تکبیر کہنے کا حکم دیا ہے۔ لہٰذا ان دِنوں میں کثرت سے اللہ اکبر پڑھئے! بلکہ


 

 



[1]...مصنف ابن شیبہ، کتاب الدعاء، ما علم النبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم...الخ، جلد:7، صفحہ:128، حدیث:1۔