Book Name:Ikhtiyarat e Mustafa
وہ شَخْص تمام گُناہوں سے تائب ہوگیا۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو!اِخْتِیاراتِ مُصْطَفٰے کے بارے میں بیان کئے گئے اِن تمام واقعات سے بخُوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اللہ پاک نے اپنے محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسا عظیمُ الشّان مقام عطا فرمایا ہے کہ شریعت کے اَحْکام کو مُقَرّر کردینے کے بعد اُن اَحکامات کے مکمل اِخْتِیارات، نبیوں کے تاجْوَر، اَفْضَلُ الْبَشَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سَونپ دئیے جیساکہ مُحَـقِّق عَلَی الْاِطْلاق حضرت شیخ عبدُ الحق مُحَدِّث دہلوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:صحیح اور مُختار مذہب یہی ہے کہ اَحکام، حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے سِپُرْد ہیں، جس پر جو چاہیں حکم کریں،ایک کام ایک پر حرام کرتے ہیں اور دوسرے پر مُباح(یعنی جائز۔ مزید فرماتے ہیں کہ )حَق تعالیٰ نے شریعت مُقَرَّر کر کے ساری کی ساری،اپنے رسول و محبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حوالے کر دی ( کہ اس میں جس طرح چاہیں تبدیلی و اضافہ فرمائیں) ([2])لہٰذا ہمیں چاہئے کہ رسولِ اکرم، نُورِ مجسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دیگر فضائل و کمالات پر کامل یقین و ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِخْتِیارات پر بھی ایمان لائیں نیز اِس قسم کے خیالات کو اپنے ذہنوں میں ہرگز جگہ نہ دیں کہ جس چیز کو قرآنِ کریم میں حلال بیان کِیا گیا ہے صرف وہی حلال اور جس چیز کو قرآنِ کریم میں حرام بیان کِیا گیا، صرف وہی حرام ہے بلکہ یہ ایمان ہونا چاہئے کہ نبیوں کے سردار، دوعالَم کے مالک و مُختار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے فرامین و احادیث بھی کسی چیز کو حلال و حرام قرار دینے میں قرآنِ کریم ہی کی طرح دلیل و حُجّت ہیں جیساکہ خود نبیِ کریم، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے اِخْتِیارات پر اعتراضات کرنے والے بدنصیبوں کو تنبیہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا:ممکن ہے کہ کوئی شخص اپنے تخت پر ٹیک لگا کر بیٹھے اور میری احادیث میں سے کوئی حدیث بیان کرنے کے بعد (لوگوں کے عقائد خراب کرتے ہوئے) یہ کہے کہ ہمارے تمہارے درمیان اللہ پاک کی کتاب قرآن موجود ہے، ہمیں اِس میں جو