Maut Ke Qasid

Book Name:Maut Ke Qasid

پیارے اسلامی  بھائیو!جس طرح بیماری موت کاایک قاصد ہے اسی طرح بُڑھاپا بھی موت سے پہلے اس کے قاصد کی حیثیت رکھتاہے ۔یوں تو انسان کا کسی بھی وَقْت   موت سے غافل رہنا گویا دُشمن کے گھیرے میں سو جانے کی طرح  ہے مگر بُڑھاپے میں موت سے غفلت برتنا  ایسا ہی ہے کہ دُشمن پے دَر پے حملہ  کیے جائے اور ہم   اپنے بچاؤ کی    کوئی تدبیر بھی اختیار نہ کریں ۔بُڑھاپا عمر کا وہ  آخری مرحلہ  ہے کہ اس کے بعد  سِوائے موت کے کوئی منزل نہیں اور  یہی عمرانسان کو خوابِ غفلت سے بیدار کرتی اورنیکیوں کی طرف راغب کرتی ہے  مگر اب اس عُمر میں بھی انسان غَفْلت سےکام لے تو ایسے شخص کا  آخِرت میں کیا حال ہوگا۔چُنانچہ اللہ  پاک ارشاد فرماتا ہے۔

وَ هُمْ یَصْطَرِخُوْنَ فِیْهَاۚ-رَبَّنَاۤ اَخْرِجْنَا نَعْمَلْ صَالِحًا غَیْرَ الَّذِیْ كُنَّا نَعْمَلُؕ-اَوَ لَمْ نُعَمِّرْكُمْ مَّا یَتَذَكَّرُ فِیْهِ مَنْ تَذَكَّرَ وَ جَآءَكُمُ النَّذِیْرُؕ-فَذُوْقُوْا فَمَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ نَّصِیْرٍ۠(۳۷) (پ:۲۲، فاطر:۳۷)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان :اوروہ اس میں چیختے چلّاتے ہوں گے اے ہمارے رَبّ ہمیں نکال  دےتاکہ ہم اچھا کام کریں اس کے بر خلاف جو ہم پہلے کرتے تھے (جواب ملے گا) اور کیا ہم نے تمہیں وہ عُمر نہ دی تھی جس میں سمجھنے والا سمجھ لیتا  اور تمہارے پاس ڈر سُنانے والا تشریف لایا تھا تو اب مزہ چکھو پس  ظالموں  کیلئے کوئی مددگار نہیں ۔

اس آیتِ مبارکہ  کے تحت تفسیر کی کتابوں میں ایک قول کےمُطابق(œTö") سے مُراد بڑھاپا ہے۔عَلامہ بَغَوی رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہفرماتے  ہیں کہ جب ایک بال سفید ہوجاتا ہے تو وہ دوسروں سے کہتا ہے کہ تم بھی تیار ہو جاؤ کہ موت کا وَقْت قریب آگیا ہے۔    (تفسیر بغوی، ج ۳ ص ۴۹۵،تفسیر در منثور،ج۷،ص۳۲)