Esal e Sawab Ki Barkatain

Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

حَرَج نہیں کہ اس سے مُراد بھی یِہِی ہے کہ یہ بکرا غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کو ثواب پہنچانے کیلئےہے۔قربانی کے جانور کو بھی تو لوگ ایک دوسرے ہی کی طرف منسوب کرتے ہیں، مَثَلاً کوئی اپنی قربانی کا بکرالئے چلا آرہا ہو اور اگر آپ اُس سے پوچھیں کہ کس کا بکرا ہے؟ تو وہ کچھ اس طرح جواب دیتاہے،”میرا بکراہے“یا”میرے ماموں کا بکرا ہے۔‘‘جب یہ کہنے والے پر اعتِراض نہیں تو”غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا بکرا‘‘کہنے والے پر بھی کوئی اعتِراض نہیں ہوسکتا۔حقیقت میں ہرچیزکا مالک اللہ پاک ہی ہے اورقربانی کا بکرا ہو یا غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کابکرا،ذَبْح کے وَقْت اس پر اللہ پاک کا نام لیا جاتا ہے۔ اللہ پاک وَسوَسوں سے نَجات بخشے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ   عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ صحابہ و اَہل بَیْت! حضورِ انور صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاورآپ کے جانثار صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْن کے عمل سے ثابت ہوا کہ فوت شُدہ مسلمانوں کو ثواب پہنچانا،ان کی طرف سے قربانی کرنا اور کھانا وغیرہ کھلانا بالکل جائز بلکہ بہترین اور پاکیزہ طریقہ ہے۔

اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنّت مولانا شاہ امام اَحمد رَضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ  ِعَلَیْہ فرماتے ہیں: اَمواتِ مُسْلِمِیْن (فوت شدہ مسلمانوں)کے نام پر کھانا پکاکر اِیصالِ ثواب(یعنی ثواب پہنچانے) کے لئے تَصَدُّق(یعنی صدقہ)کرنا بِلا شُبہ جائز و مُسْتَحْسَن(یعنی پسندیدہ عمل)ہے اور اس پر فاتحہ سے اِیصالِ ثواب(ثواب پہنچانا)دوسرا مُسْتَحْسَن(یعنی پسندیدہ عمل)ہے اور دوچیزوں کا جمع کرنا زِیادتِ خیر(یعنی بھلائی میں اضافہ کرنا)ہے۔(فتاویٰ رضویہ،۹/۵۹۵)ہر شخص