Esal e Sawab Ki Barkatain

Book Name:Esal e Sawab Ki Barkatain

غیرموجودگی میں انتقال ہوگیا ہے ،اگر میں ان کی طرف سے کچھ صَدَقہ کروں تو کیا انہیں کوئی فائدہ پہنچ سکتا ہے؟ارشاد فرمایا:ہاں،عرض کی:تو میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میر ا باغ ان کی طرف سے صَدَقہ ہے۔ ( بُخاری، ۲/۲۴۱،حدیث:۲۷۶۲)ایک روایت میں ہے: حضرت  سعدرَضِیَ اللہُ  عَنْہُنے بارگاہِ رِسَالَت میں عرض کی:يارسولَاللہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!سعدکی ماں کا انتقال ہوگیا ہے(میں ثواب پہنچانے کے ليے کچھ صدقہ کرنا چاہتا ہوں(بہار شریعت،۲/۵۲۱)) تو کون سا صدقہ افضل ہے؟ فرمايا: پانی(کہ پانی کی وہاں کمی تھی اور اس کی زیادہ حاجت تھی(بہار شریعت،۲/۵۲۲))،تو اُنہوں نے کُنواں کھدوایا اور کہا :هَذِهِ لِاُمِّ سَعْدٍ یعنی یہ کنواں سعد کی ماں کےلئے(یعنی ان کی رُوح کوثواب پہنچانے کےلئے)ہے۔(ابوداود،کتاب الزکاۃ،باب في فضل سقی الماء،۲/ ۱۸۰،حدیث:۱۶۸۱)

حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمدیارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ فرماتے ہیں:(مَیِّت) کی طرف سے پانی کی خیرات کرو کیونکہ پانی سے دِینی(اور)دنیوی مَنافِع(فائدے)حاصل ہوتے ہیں،خصوصًا ان گرم و خشک علاقوں میں جہاں پانی کی کمی ہو،بعض لوگ سبیلیں لگاتے ہیں،عام مسلمان ختم،  فاتحہ وغیرہ میں دوسری چیزوں کے ساتھ پانی بھی رکھ دیتے ہیں، ان سب کا ماخَذ(یعنی ان کی اصل)یہ حدیث ہے۔اس سے معلوم ہوا کہ پانی کی خیرات (صدقہ کرنا)بہتر ہے۔(مراۃ المناجیح،۳/ ۱۰۴تا۱۰۵ملخصاً)

شیخِ طریقت،امیرِاَہلسُنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہاپنے رسالے”فاتحہ اور اِیصالِ ثواب کا طریقہ“صفحہ نمبر11 پر فرماتے ہیں:معلوم ہوا!مسلمانوں کا بکرے وغیرہ کو بُزرگوں کی طرف مَنسوب کرنا،مَثَلاً یہ کہنا کہ”یہ  غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا بکراہے‘‘اس میں کوئی