ماہنامہ ”فیضانِ مدینہ“کی کہانی اسی کی زبانی

ماہنامہ فیضان مدینہ بکنگ و تعارف

ماہنامہفیضانِ مدینہکی کہانی اسی کی زبانی

*مولاناابنِ نورمحمد عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر 2022

میں ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ ہوں ، دسمبر2022ء میں میری عمر چھ سال ہوچکی ہے ، یہ اللہ پاک کا کرم ہے کہ آپ قارئین نے مجھے اپنے دل میں جگہ دی ، اس پر میں آپ کا شکر گزار ہوں! اللہ کریم دعوتِ اسلامی کے بانی و امیر شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ ، مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا حاجی محمد عمران عطّاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی اور دیگر اراکینِ شوریٰ کا بھلا کرے کہ جن کی خواہش ، دعاؤں اور کوششوں سے میرے اِجراء کی راہیں کھلیں اور المدینۃُ العلمیہ اور دارالافتاء اہلِ سنّت کے ان عُلما و مفتیانِ کرام اور معاونین کو جزائے خیر دے کہ جنہوں نے مختلف علمی ، اصلاحی ، تحقیقی اور پُرمَغز مضامین لکھ کر مجھے سنوارا ، نکھارا اور لائقِ تحسین بناکر مکتبۃُ المدینہ سے جاری ہونے کے قابل بنایا۔

ستمبر2016ء میں میرے ظہور میں آنے کے کئی مَراحل کامیابی سے طے ہوگئے تھے مگر کچھ قانونی پیچیدگیوں اور رکاوٹوں کی وجہ سے اس عالَمِ ناپائیدار میں ظاہر نہ ہوسکا ، مجھ سے محبت کرنے والوں نے اپنی کوششیں جاری رکھیں ، پھر اکتوبر 2016ء میں پوری امید تھی کہ میں آپ کے ہاتھوں میں پہنچ جاتا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا لہٰذا اس بار بھی میری آپ سے ملاقات نہ ہوسکی۔ چند ماہ اور گزر گئے مگر میرے چاہنے والوں نے اپنے قدم پیچھے نہ ہٹائے اور اپنی کوششیں مزید تیز کردیں ، آخرِ کار شرعی تقاضوں اور قانونی مراحل کو طے کرتے ہوئے پہلی مرتبہ جنوری2017ء /  ربیعُ الآخر 1438ھ میں عاشقانِ رسول کی عالمگیر تحریک دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ سے میرا اجراء ہوگیا۔ مجھے رنگین اور بلیک اینڈ وائٹ دونوں طرح کی اشاعت کا اعزاز حاصل ہوا۔ مبلغین نے مجھے ہاتھوں ہاتھ خریدا ، چوما اور سینے سے لگایا ، پھر اپنے گھروں تک پہنچایا ، دوستوں اور رشتہ داروں کو تحفے میں پیش کیا ، میری خوشی تو اس وقت قابلِ دید تھی جب میں عُلمائے کرام کے ہاتھوں کے بوسے لے رہا تھا۔

میں گھر بھر کے افراد کی آنکھ کاتارا بن گیا ، کبھی بزرگ حضرات نے مجھے اپنے ہاتھوں میں لیا تو کبھی بچّوں نے میرے مضامین پڑھے اور سنے ، کبھی اسلامی بہنوں نے میرے مضامین کا مطالعہ کیا تو کبھی نوجوانوں نے میرے ذریعے اپنے مسائل کو پہچانا ، کبھی تاجر حضرات اپنی کاروباری الجھنیں سلجھاتے نظر آئے تو کبھی اہلِ خانہ مدنی کلینک و روحانی علاج سے فائدہ اٹھاتے دکھائی دئیے۔ جہاں صحابہ و اولیا کی سیرت کے موتیوں نے گھرکا آنگن چمکایا وہیں بزرگوں کے فرامین نے گھر بھر کو مہکا دیا۔

میرے نگرانِ محترم رکنِ شوریٰ مولانا ابوماجد محمد شاہد عطّاری مدنی نے چند ذمّہ دارانِ دعوتِ اسلامی کے مشورے سے مجھے 12 حصوں میں تقسیم کروایا ہے :

 ( 1 ) قراٰن و حدیث  ( 2 ) فیضانِ امیرِ اہلِ سنّت  ( 3 ) دارُالافتاء اہلِ سنّت  ( 4 ) مضامین  ( 5 ) تاجروں کے لئے  ( 6 ) بزرگانِ دین کی سیرت  ( 7 ) متفرق  ( 8 ) صحت و تندرستی  ( 9 ) قارئین کے صفحات  ( 10 ) بچّوں کا ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ “  ( 11 ) اسلامی بہنوں کا ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ “  ( 12 ) اے دعوتِ اسلامی تِری دھوم مچی ہے۔

آپ کو پتا ہے میرے تین بہت ہی اچھے اور خصوصی دوست  ( یعنی شمارے )  بھی ہیں۔ ایک ” فیضانِ امامِ اہلِ سنّت “ ہے جس سے آپ کی ملاقات25صفر 1440 ہجری کو حُضور سیّدی اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ کے 100سالہ عرس کے موقع پر ہوئی ، دوسرا ” فیضانِ علم و عمل “ ہے جس سے آپ دعوتِ اسلامی کے جامعاتُ المدینہ کی سلور جوبلی کے موقع پر نومبر2021ء میں ملے ، اور تیسرا ” فیضانِ دعوتِ اسلامی “ ہے جس سے آپ کی ملاقات 2ستمبر 2022ء کو دعوتِ اسلامی کے اکتالیسویں یومِ تاسیس کے موقع پر ہوئی۔ میرے ان دوستوں سے آپ کی ملاقات کروانے کے لئے میرے اراکین جن جن کٹھن مراحل سے گزرے ہیں ، یہ مجھے ہی پتا ہے۔

اب ذرا یہ بھی سنتے جائیے کہ میں ہر ماہ کتنے مراحل سے گزر کر آپ حضرات کے ہاتھوں میں پہنچتا ہوں :

سب سے پہلے یہ طے کیا جاتا ہے کہ کن کن موضوعات کو میرے دامن میں بھرا جائے ، یہ کٹھن مرحلہ میرے ایڈیٹر مولانا راشد علی عطّاری مدنی میرے چیف ایڈیٹر مولانا ابورجب آصف عطّاری مدنی کی مشاورت و راہنمائی سے طے کرتے ہیں۔ موضوعات طے ہونے کے بعد یہ موضوعات مُؤلَفِین کو بھیجے جاتے ہیں ، مؤلفین خوب محنت و لگن سے میرے لئے مضامین لکھتے ہیں اور اس بات کا خاص خیا ل رکھتے ہیں کہ صرف کسی کتاب سے نقل نہ کریں بلکہ کچھ نیا لکھیں ، ہر منقولی بات کا حوالہ بھی ضرور دیتے ہیں ، مؤلفین مضامین لکھنے کے بعد میرے گھر  ( یعنی ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے آفس )  بھیج دیتے ہیں ، جہاں میرے گھر کے افراد  ( یعنی ماہنامہ آفس کے مدنی علما )  شدّت سے ان مضامین کے منتظر ہوتے ہیں۔

مضامین پہنچتے ہی ان کی جانچ پرکھ کا آغاز ہوجاتا ہے ، کبھی تحریر کو پرکھتے ہیں تو کبھی حوالہ جات کو ، مضامین کی زیب و زینت  ( یعنی مشکل الفاظ کے معنی اور ان پر اعراب ، رموز و اوقاف ، فونٹ اسٹائل اور فونٹ سائز وغیرہ ) کو بھی بڑی باریکی سے پرکھا اور کمی کی صورت میں اس کا ازالہ کیا جاتا ہے۔

گھر کے افراد میرے مضامین کو بنا سنوار کر شعبہ نظرثانی کے سپرد کرتے ہیں جہاں ان کے حُسن و کردار اور خوبیوں میں اضافہ اور ممکنہ خامیوں کو ختم کرنے کی پوری کوشش کی جاتی ہے۔ نظرِ ثانی کے تین اہم مراحل سے گزرنے کے بعد یہ مضامین شرعی اور تنظیمی تفتیش کے لئے روانہ کردیئے جاتے ہیں۔ شرعی و تنظیمی تفتیش کے اہم مَراحل سے پاس ہونے کے بعد جب میرے مضامین واپس اپنے گھر  ( یعنی آفس ماہنامہ فیضانِ مدینہ )  پہنچتے ہیں تو بڑی خندہ پیشانی سے ان کا استقبال کیا جاتاہے ، اس موقع پر میرے گھر میں مضامین کا انتطار یوں ہی ہوتا ہے جیسے کوئی عرصہ دراز کا بچھڑا گھر لوٹا ہو ، بہر کیف دارُالافتا ء اہلِ سنّت کی جانب سے کی گئی راہنمائی کے مطابق مضامین کو فائنل کیا جاتا ہے ، اب ایک بار پھر خوبیوں اور خامیوں کو پرکھنے  ( یعنی پروف ریڈنگ ، انگلش الفاظ ، اعراب ، نمبرنگ ، اسٹارز وغیرہ کی چیکنگ )  کا وقت آجاتا ہے۔ یہ مرحلہ مکمل ہوتے ہی میرے مضامین کی پیج سیٹنگ اور فائنل فارمیشن کے بعد ڈیزائنر کے پاس بھیجنے کے لئے EPS بنانے کا وقت آجاتا ہے۔ یہاں میں ڈیزائنر بھائی کا تعارف کروانا چاہوں گا۔ ہمارے گھر  ( یعنی ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے آفس )  میں دو ڈیزائنر بھائی بھی ہیں ، جوکہ ہر مضمون کے موضوع کے موافق ڈیزائن تیار کرنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ یہ کہنا بےجا نہ ہوگا کہ میرا معنوی حُسن مؤلفین ، منتظمین اور مجلس کی وجہ سے ہے تو میرا ظاہری حُسن ڈیزائنر بھائیوں کی محنت کا نتیجہ ہے ، اللہ ان کو سلامت رکھے ، میری خوبصورتی کے لئے بہت محنت کرتے ہیں ، کبھی کبھی تو ایک ڈیزائن کئی کئی بار بنانا پڑتا ہے جس میں بہت محنت ہوتی ہے ، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر ماہ ہر موضوع کا نیا ڈیزائن ہو ، سال میں کبھی ایک آدھ بار موضوع کی پیچیدگی سے مجبور ہو کر پُرانے سے ملتا جلتا ڈیزائن بھی بنا دیتے ہیں ، لیکن مجھے اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ ڈیزائننگ کا مرحلہ بھی کئی مراحل پر مبنی ہے۔ اولین ڈیزائننگ کے بعد پھر پروف ریڈنگ ہوتی ہے ، جس میں دیکھا جاتا ہے کہ کوئی لفظ یا جملہ ٹوٹ نہ گیا ہو ، کوئی ڈیزائن ، مؤلف ، سلسلہ یا موضوع کا نام رہ نہ گیا ہو یا غلط نہ ہوگیا ہو۔ پروف ریڈنگ کے بعد سامنے آنے والی خامیوں کا ازالہ کیا جاتا ہے۔ میرے رنگین ایڈیشن کے مضامین میں آپ نے دیکھا ہوگا کہ کچھ جملے یا الفاظ مختلف رنگوں سے مزین ہوتے ہیں ، یہ بھی ایک اہم مرحلہ ہوتا ہے ، جس پر کافی محنت ہوتی ہے۔ اس سب تراش خراش کے بعد میرے مضامین ایڈیٹر مولانا راشد علی عطّاری مدنی کے پاس بھیجے جاتے ہیں جو کہ فائنل چیکنگ کے بعد چیف ایڈیٹر مولانا ابورجب محمد آصف عطّاری مدنی صاحب کو بھیج دیتے ہیں۔ چیف ایڈیٹر صاحب بڑی دقیق نظری سے اس کی فائنل چیکنگ کرتے ہیں اور اگر کوئی خامی نظر آئے تو اس کی نشاندہی فرماتے ہیں جس کا ازالہ کیا جاتا ہے۔ چیف ایڈیٹر صاحب کے اطمینان کے بعد تمام مضامین کو ایک خاص ترتیب میں رکھنے کا مرحلہ شروع ہوجاتا ہے ، ایک صفحے سے کم یا زیادہ والے مضامین کو بڑی محنت و سوچ سے ایک خاص ترتیب دی جاتی ہے۔ دوصفحات کے مضامین کو بھی ایک خاص ترتیب میں رکھنا ہوتاہے ، نیز اگر کسی مضمون کا بقیہ بنتا ہو تو اس کا بھی خاص خیال رکھنا ہوتاہے۔ ان سب محنت طلب امور کی تکمیل کے بعد میرے تمام مضامین کی ڈیزائن فائلوں کو یکجا کرنے کا وقت آجاتاہے ، یوں سمجھئے کہ بکھرے موتیوں کی مالا بنانے کا وقت آجاتاہے۔ میرے گھر والے اسے ” وَن فائل “ بنانا کہتے ہیں۔ وَن فائل بننے کے بعد میری فائل المدینۃُ العلمیہ کے ناظمِ اعلیٰ مولانا محمد آصف خان عطّاری مدنی کے ذریعے پرنٹنگ کے مراحل میں چلی جاتی ہے۔ بڑی بڑی مشینوں میں سے گزرتے ہوئے میں رنگین اور سادہ دونوں صورتوں میں تیار ہوکر مکتبۃُ المدینہ کے وئیرہاؤس پہنچ جاتاہوں جہاں سے مجھے آپ لوگوں تک پہنچانے کا کام شروع ہوجاتاہے۔

ایک بات بتانا تو میں بھول ہی گیا۔۔۔ میرے مضامین جب اردو زبان میں مکمل فائنل ہوجاتے ہیں تو پھر انہیں انگلش ، عربی ، ہندی ، گجراتی ، بنگلہ اور سندھی زبان میں ترجمہ کرنے کے لئے بھیج دیا جاتاہے یوں اللہ کے کرم سے میں سات زبانوں میں شائع ہوکر عاشقانِ رسول تک پہنچتاہوں۔

یہاں پر میں ان محبین کا ضرور بتانا چاہوں گا جو سات زبانوں میں میرا وجود قائم رکھنے کے لئے سخت محنت کرتے ہیں۔ چیف ایڈیٹر مولانا ابورجب محمد آصف عطّاری مدنی اور ایڈیٹر مولانا راشد علی عطّاری مدنی کے علاوہ میرے گھر میں تقریباً 9افراد ہیں۔ مولانا محمد بلال عطّاری مدنی اور مولانا حفیظُ الرّحمٰن عطّاری مدنی مجھے گھر میں سجانے سنوارنے  ( یعنی مضامین موصول ہونے سے ڈیزائننگ تک )  کے مراحل سے گزارتے ہیں اور ان کاموں میں مولانا سیّد عمران اختر عطّاری مدنی ، مولانا عدنان احمد عطّاری مدنی ، مولانا اویس یامین عطّاری مدنی ، مولانا محمد جاوید عطّاری مدنی ، مولانا محمد نواز عطّاری مدنی ، گرافکس ڈیزائنر یاور احمد انصاری اور شاہد علی حسن کی خدمات حاصل کرتے ہیں۔

جبکہ میرے وجود پر موجود ہر ہر لفظ اور جملے کو شرعی اعتبار سے غلطیوں سے محفوظ کرنے کے لئے دارُالافتاء اہلِ سنّت کے مفتی جمیل احمد غوری صاحب میرا بغور مطالعہ کرتے ہیں۔

اتنا کچھ ہونے کے بعد آپ کے ہاتھوں میں پہنچنے کے لئے مجھے ہیڈ آف ڈیپارٹ مولانا مہروز علی عطّاری مدنی کی قدم قدم پر ضرورت ہوتی ہے کیونکہ میری پرنٹنگ ، سرکولیشن ، بکنگ ، ڈسپیجنگ اور خرید و فروخت کے تمام معاملات وہی تو مکمل کرواتے ہیں۔

اللہ کریم پیارے پیرومرشِد شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت ، ان کی مجلسِ شوریٰ کے تمام اراکین اور میرے گھر ( ماہنامہ فیضانِ مدینہ آفس )  کے تمام افراد کو خیروسلامتی بھری لمبی زندگی عطا فرمائے تاکہ میں آپ تک یونہی ہر ماہ پہنچتا رہوں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code