عمرے کے لئے جمع کی گئی رقم خرچ کرنا کیسا؟ مع دیگر سوالات

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر 2022

 ( 1 ) کیا عمرے کےلئے جمع کی گئی رَقم کو خرچ کر سکتے ہیں ؟

سُوال : اگر کسی نے عمرے کی نیت سے کچھ رَقم جمع کی مگر کسی دوسرے کام میں خرچ کرنے کی ضَرورت پڑ گئی تو کیا وہ رَقم اس جائز کام میں  خرچ کر سکتے ہیں ؟

جواب : اگر وہ رَقم اپنی ملکیت میں ہو تو خرچ کر سکتے ہیں بلکہ شرائط پائے جانے کی صورت میں اس پر زکوٰۃ فرض ہوئی تو اس کی بھی اَدائیگی کرنی ہو گی۔ ( مدنی مذاکرہ ، 3محرم شریف1440ھ  )

 ( 2 ) غمِ مدینہ اور دَردِ مدینہ کیسے حاصل ہو ؟

سُوال : ہم غمِ مدىنہ ، دَردِ مدىنہ کىسے حاصل کرسکتے ہىں ؟ نیز بارگاہِ رِسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مىں حقىقى محبت کا اِظہار عجز و اِنکسار کے ساتھ ہم کیسے کر سکتے ہىں ؟

جواب : مدىنۂ پاک کى محبت دِل میں پیدا کرنے کے لئے مدىنے شریف کے فضائل وبرکات کی معلومات حاصل کرنی ہوگی۔ اس کے لئے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب ” عاشقانِ رسول کى 130 حکاىات “ پڑھنا نہایت مفید ہے۔ اللہ پاک نصىب کرے تو اس کتاب کو پڑھنے سے مکہ شریف ، مدىنہ شریف اور حج وغیرہ کی محبت دِل میں پیدا ہوسکتى ہے۔اِسى طرح اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃُ اللہ علیہ کا نعتیہ دِیوان ” حدائقِ بخشش “ پڑھا جائے۔ اچھی اُردو جاننے والا اگر حدائقِ بخشش کو سمجھ کر رٹتا رہے تو وہ بہت بڑا عاشقِ رَسُول بن جائے گا ، اِن شآءَ اللہ الکریم۔ سچى بات ىہ ہے کہ عشقِ رَسُول کے حصول مىں ماحول اور صحبت زیادہ کارگر ہے۔ صحبت کے ذَرىعے جَذبہ بڑھتا ہے۔ کوئى حج ىا مدىنۂ پاک کى حاضرى کے لئے جائے اور اس مبارک سفر مىں اگر اسے کسی عاشقِ مدینہ کی صحبت نہ ملے تو ہو سکتا ہے اسے سوز و گداز نصیب نہ ہو لہٰذا حرمینِ طیبین کا سفر اہلِ ذوق اور  اہلِ عِلم کے ساتھ کرنا چاہئے۔ نیز اپنے ملک میں بھی عاشقانِ رَسُول کى صحبت مىں زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہئے۔ اَلحمدُلِلّٰہ دعوتِ اسلامى کے سنّتوں بھرے اِجتماعات اور مَدَنى مذاکرات میں شرکت سے مدىنے شرىف کى محبت کى خوب چاشنى ملتى ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 4محرم شریف1440ھ  )

 ( 3 ) میرے حضور کے لَب پر اَنَا لَھَا ہو گا

سُوال : کىا بروزِ قىامت لوگ شفاعت کیلئے مختلف اَنبىائے کِرام علیہمُ الصّلوٰۃُ والسّلام کے پاس جائىں گے ؟

جواب : جی ہاں! مگر جب بروزِ قیامت لوگ اَنبىائے کِرام علیہمُ الصّلوٰۃُ والسّلام کے پاس حاضر ہو کر عرض کریں گے کہ ہمىں قىامت کے ان ہولناک مُعاملات سے نجات دِلوائىے  تو  اَنبىائے  کِرام علیہمُ الصّلوٰۃُ والسّلام فَرداً  فَرداً  اُنہیں یہی جواب دیں  گے کہ ” اِذْھَبُوْا اِلٰی غَیْرِیْ یعنی مىرے علاوہ کسى اور کے پاس جاؤ ۔ “ اور پھر جب لوگ پھرتے پھراتے  اللہ پاک  کے پىارے حبىب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت مىں حاضر ہوں گے تو آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرمائىں گے : اَنَا لَھَا یعنی میں ہی  اس کام  ( یعنی شفاعت کرنے )  کے لئے ہوں۔

 ( مسلم ، ص104 ، 105 ، حدیث : 479 ، 480ماخوذاً )

کہىں گے اور نبى اِذْھَبُوْا اِلٰی غَیْرِیْ

مِرے حضور کے لَب پر اَنَا لَھَا ہو گا

 ( ذوقِ نعت ، ص54-مدنی مذاکرہ ، 7محرم شریف 1440ھ  )

 ( 4 ) مہر کی رَقم کاروبار کے لئے دینا

سُوال : لڑکى کو شادى مىں جو مہر کى رَقم ملتى ہے وہ اسے  کس طرح اِستعمال کرے ؟ اىک مَرتبہ مَدَنى چىنل پر سُنا تھا کہ لڑکی شوہر کو کاروبار کرنے کے لئے وہ رَقم دے سکتى ہے۔

جواب : جو مہر عورت کو ملا تو یہ اس کى مالکہ ہے۔کسى بھى جائز طرىقے پر اسے اِستعمال کر سکتى ہے۔ اگر شوہر کو  کاروبار کے لیے بطورِ قرض دىنا چاہے تو دے سکتى ہےاور پھر اگر واپس نہ  لىنا چاہے تو مُعاف کرنے کا بھى اسے  اِختىار ہے۔ ( در مختار ، 4 / 239 )   ( مدنی مذاکرہ ، 4محرم شریف1440ھ  )

 ( 5 ) کبوتر کچرا کرتے ہوں تو کیا انہیں مارنا جائز ہے ؟

سُوال : مسجد مىں کبوتر آکر کچرا کرتے ہىں تو کىا ان کو مار دىا جائے ؟

جواب : اگر کبوتر کچرا کرتے ہوں تو مارنا ہی ضَروری نہیں ، انہىں اُڑا دىں یا کوئى اىسى ترکىب بنالىں کہ ىہ مسجد مىں داخل ہى نہ ہو سکیں۔ اگر مارنا ہی ضَروری ہو تو اب بے کار نہ مارا جائے بلکہ ذَبح کر کے کھا لیں کہ یہ حلال پرندہ ہے۔ البتہ اگر وہ کبوتر جنگلی نہیں بلکہ کسی کے پلے ہوئے ہیں تو اب بغیر مالک کی اجازت ذبح کرنے کی اِجازت نہیں۔ ( مدنی مذاکرہ ، 4محرم شریف 1440ھ  )

 ( 6 ) ہیلمٹ کی اِفادیت

سُوال : آج کل موٹر سائیکل کے حادِثات بہت ہو رہے ہیں ، اِن سے کس طرح بچا جائے ؟

جواب : موٹر سائیکل چلانے والے تمام اسلامی بھائیوں کو چاہئے  موٹر سائیکل چلاتے وقت ہیلمٹ ضَرور پہنا کریں  اس سے سر کی حفاظت رہتی ہے ۔ بعض اسلامی بھائی ہیلمٹ تو پہنتے ہیں لیکن اسے دُرُست اَنداز سے نہیں باندھتے ، جب حادثہ ہوتا ہے تو جھٹکے سے یہ ہیلمٹ اُتر جاتا ہے ، بعض اوقات اچھی طرح باندھا بھی ہوتا ہے مگر وہ ہیلمٹ اچھی کمپنی کا نہ ہونے کی وجہ سے کوئی خاص فائدہ نہیں دیتا۔اچھی کمپنی کا ہیلمٹ پہنیں کہ اپنی جان کی حفاظت کے لئے اچھی سے اچھی تَدابیر اِختیار کرنی چاہئیں۔

 ( مدنی مذاکرہ ، 6محرم شریف1440ھ  )

 ( 7 ) نیند میں بولنا ایک بیماری ہے

سُوال : جو شخص نیند میں باتیں کرنے کا عادی ہو وہ یہ عادت کس طرح ختم کرے ؟

جواب : جس کونیند میں بولنے کی عادت ہو وہ اپنے منہ پر اس طرح کپڑا باندھ کر سوئے کہ سانس لینے میں دشواری نہ ہو یا کوئی بھی ایسا طریقہ اِختیار کرے جس سے بول نہ  سکے اور  نہ ہی اسے کسی قسم کا نقصان ہو۔ممکن ہے نیند میں بولنے کا سبب جاگتی حالت میں زیادہ باتیں کرنا ہو لیکن یہ حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا  کیونکہ نیند میں بولنا ایک مَرض ہے جو لاکھوں میں کسی کو ہوتا ہے ، اِس مَرض میں مبتلا شخص کئی راز کھول سکتا ہے۔

 ( مدنی مذاکرہ ، 6محرم شریف1440ھ  )

 ( 8 ) ریکارڈ شُدہ تلاوت کا بھی اَدب کیجئے

سُوال : کیا گھر میں رِیکارڈ شُدہ تلاوتِ قراٰن لگا کر کام کاج کرسکتے ہیں ؟

جواب : ریکارڈ شُدہ تلاوتِ قراٰن پاک سننے کے وہ آداب نہیں ہیں جو بَراہ ِراست ( یعنی بغیر رِیکارڈ والی )  تلاوت سننے کے ہیں ، چونکہ ریکارڈ شُدہ تلاوت میں بھی قراٰنِ کریم پڑھا جاتا ہے لہٰذا اگر کوئی سننے والا نہ ہو تو اسے  بند کردیا جائے۔ یوں ہی ریکارڈ شُدہ نعت شریف بھی چلائی جاتی ہے وہ بھی اگر سننے والا نہ ہو تو بند کردینی چاہئے۔

 ( مدنی مذاکرہ ، 6محرم شریف1440ھ  )


Share