نئے لکھاری

لوط علیہ السّلام  کی قوم کی نافرمانیاں

* ثقلین عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2021

اللہ کریم کی شانِ کریمی ہے کہ کسی قوم کو اُس وقت تک عذاب میں مبتلا نہیں فرماتا جب تک اپنے رسولوں کو بھیج کر ان تک اپنے احکامات نہ پہنچا دے۔ لیکن ان احکامات کو سننے کے بعد بھی جو قومیں نافرمانیوں سے باز نہیں آئیں ان کو رہتی دنیا تک کیلئے نشانِ عبرت بنا دیا جاتا ہے۔ انہی قوموں میں سے ایک حضرت سیدنالوط  علیہ السّلام  کی قوم بھی ہے۔

 حضرت لوط  علیہ السّلام  کو اہلِ سَدُوم کی طرف بھیجا گیا تاکہ انہیں دینِ حق کی طرف بلائیں۔ اس قوم کی بستیاں نہایت سر سبز و شاداب تھیں، وہاں ہر طرح کے اناج و پھل اور میوے بکثرت پیدا ہوتے تھےلیکن یہ قوم انتہائی بدترین گناہوں اور نہایت قبیح حرکات و افعال میں مبتلا رہتی تھی۔ ذیل میں قوم لوط کی چند ایسی نافرمانیوں کا ذکر کیا جاتا ہے جن میں سے بیشتر نے آج عالمِ کفر کے ساتھ ساتھ دنیائے اسلام کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔

(1)مسافروں کی حق تلفی کرنا ،ان پر ظلم و ستم کرنا ،ان کا مال لوٹ لینا ،ان سے بھتہ وصول کرنا

 (2)صدقہ نہ دینا

(3)کبوتر بازی کرنا

(4)ایک دوسرے کا مذاق اڑانا

(5)بات بات پر گالیاں دینا

(6)سیٹیاں اور تالیاں بجانا

(7)چغل خوری کرنا

(8)مونچھیں بڑی رکھنا اور داڑھیاں ترشوانا

(9)شراب پینا

(10)گانے باجے کے آلات بجانا

(11)مجلسوں میں فحش باتیں کرنا

(12)مردوں اور نوجوان لڑکوں کا ایک دوسرے کے ساتھ بد فعلی کرنا

(13)اعلانیہ بد فعلی کرنا

(14)بیویوں کے ساتھ بد فعلی کرنا

(15)خوبصورت لڑکوں کو شہوت کے ساتھ دیکھنا،ان سے ہاتھ ملانا اور بد فعلی کرنا۔

(سیرت الانبیاء،ص378،377 ماخوذاً)

غور کیجیے!!کیایہ نافرمانیاں آج ہمارے معاشرے میں نہیں پائی جا رہی ہیں۔ آئیے قراٰن کی زبانی یہ بھی سن لیجیے کہ قومِ لوط کا انجام کیا ہوا اور خود کو اس عبرت ناک انجام سے ڈرائیے۔ چنانچہ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے:)فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ مُشْرِقِیْنَۙ(۷۳) فَجَعَلْنَا عَالِیَهَا سَافِلَهَا وَ اَمْطَرْنَا عَلَیْهِمْ حِجَارَةً مِّنْ سِجِّیْلٍؕ(۷۴)( ترجَمۂ کنزُالایمان: تو دن نکلتے انہیں چنگھاڑ نے آ لیا ، تو ہم نے اس بستی کا اوپر کا حصہ اس کے نیچے کا حصہ کردیا اور ان پر کنکر کے پتھر برسائے۔(پ14،الحجر:74،73)   (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

وَالْعِیَاذُ بِاللہِ تَعَالٰی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* درجہ سادسہ مکی، مرکزی جامعۃ المدینہ فیضان مدینہ کراچی


Share