آؤ بچّو! حدیث رسول سنتے ہیں

جھوٹ بولنے سے بچئے

* مولانا محمد جاوید عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2021

اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے ایک فرمان میں یہ بھی ہے : اِنَّ الْكَذِبَ يَهْدِيْ اِلَي الفُجُورِ یعنی جھوٹ گناہ کی طرف لے جاتا ہے۔ (بخاری ، 4 / 125 ، حديث : 6094)

پیارے بچّو! سچ کے اُلٹ کو جُھوٹ کہتے ہیں۔ جھوٹ بولنا گناہ ہے ، جھوٹ بولنا منافِق کی علامت ہے ، جھوٹ بولنے سے نیکیاں ضائع ہوجاتی ہیں ، جھوٹے پر اللہ پاک کی لعنت ہے ، جھوٹ بولنے والے کی کوئی عزت نہیں کرتا ، ایک جھوٹ چھپانے کے لئے بہت سارے جھوٹ بولنے پڑتے ہیں ، جھوٹ بولنے والے کی بات کا کوئی یقین نہیں کرتا ، سامنے والے کو جب پتا چلے گا کہ اس کے ساتھ جھوٹ بولا گیا ہے تو اس کا دل دکھ سکتا اور حق تلفی بھی ہوسکتی ہے۔

بعض بچّے بات بات پر جھوٹ بول دیتے ہیں ، مثلًا امّی جان نے صبح اسکول یا مدرسے جانے کے لئے اٹھایا تو آگے سے بہانا بناتے ہوئے کہتے ہیں : طبیعت خراب ہے۔ دوسرے بچّے کی کوئی چیز چھپا لی پوچھنے پر کہا : میرے پاس نہیں ہے۔ کسی کو مار کر اپنے گھر آگئے اور جب اس کی امّی آئی تو کہا کہ میں نے تو نہیں مارا وغیرہ وغیرہ۔

اچھے بچّو!سچے بنیں اچھے بنیں ، ہمیشہ سچ بولنے کی عادت بنائیں گے تو آپ کو کوئی نقصان نہیں ہوگا ، کیونکہ “ سانچ کو آنچ نہیں “ یعنی سچ کو کوئی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔ اللہ پاک ہمیں جھوٹ سے بچتے رہنے اور سچ بولنے کی توفیق عطا فرمائے۔      اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code