حضرت پیر سیّد امیر حسین شاہ صاحب کے انتقال پر تعزیت

تعزیت و عیادت

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری2023

حضرت پیر سیّد امیر حسین شاہ صاحب کے انتقال پر تعزیت

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

نصیحت کے لئے موت کافی ہے !

حضرت سیّدُنا محمد بن مُتوَکِّل رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ (مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ) حضرت سیّدنا عمر فاروقِ اعظم  رضی اللہ عنہ کی مبارک انگوٹھی پر یہ عبارت نقش تھی : کَفٰی بِالْمَوْتِ وَاعِظاً یَا عمر یعنی اے عمر ! نصیحت کے لئے موت کافی ہے۔

(کنزالعمال ، جز12 ، 6 / 262 ، رقم : 35813-تاریخ ابن عساکر ، 44 / 260)

سگِ مدینہ محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی عُفِیَ عَنْہُ کی جانب سے                                                اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ

مجھے یہ افسوسناک خبر ملی کہ سیّد فضل حسین شاہ صاحب بخاری ، سیّد حسین شاہ صاحب بخاری اور سیّد فتح علی شاہ صاحب بخاری کے ابو جان اور حضرت پیر سیّد مشتاق حسین شاہ صاحب بخاری کے برادرِ محترم حضرت پیر سیّد امیر حسین شاہ صاحب شوگر اور بلڈپریشر کے امراض میں مبتلا رہتے ہوئے 22ربیعُ الآخِر شریف 1444سِنِ ہجری مطابق 18 نومبر 2022ء کو 58 سال کی عمر میں ساہیوال پنجاب میں وفات فرما گئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْن !

میں تمام سوگواروں سے تعزیت کرتا ہوں اور صبر و ہمت سے کام لینے کی تلقین۔

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ط  وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! حضرت پیر سیّد امیر حسین شاہ صاحب کو غریقِ رحمت فرما ، اِلٰہَ الْعٰلَمِین ! انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عنایت فرما ، یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِین اے سب سے بڑھ کر رحم فرمانے والے ! ان کی قبر جنّت کا باغ بنے ، رحمت کے پھولوں سے ڈھکے ، تاحدِّ نظر وسیع ہوجائے ، یَاربِّ مصطفےٰ ! بطفیلِ نورِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ان کی قبر تاحشر جگمگاتی رہے۔

روشن کر قبر بیکسوں کی                                                                                    اے شمعِ جمالِ مصطفائی

تاریکیِ گور سے بچانا                                                     اے شمعِ جمالِ مصطفائی

یَاغَفارَ الذُّنُوب اے گناہوں کی مغفرت فرمانے والے ! مرحوم کو بے حساب مغفرت سے مشرف فرما کر انہیں جنّتُ الفردوس میں اپنے پیارے پیارے آخری نبی ، مکی مدنی ، محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بنا ، یااللہ پاک ! تمام سوگواروں کو صبرِجمیل اور صبرِ جمیل پر اجرِ جزیل مرحمت فرما ، یَاذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرام اے عظمت و عزت والے ! میرے پاس جو کچھ ٹُوٹے پُھوٹے اعمال ہیں اپنے کرم کے شایانِ شان ان پر اجر عطا فرما ، یہ سارا اجر و ثواب جنابِ رسالت مآب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو عنایت فرما ، بوسیلۂ خَاتَم النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ سارا ثواب مرحوم حضرت پیر سیّد امیر حسین شاہ صاحب سمیت ساری امّت کو عنایت فرما۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

بےحساب مغفرت کی دُعا کا ملتجی ہوں۔

حضرت مفتی احمد میاں برکاتی صاحب کے لئے دعائے صحت

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

مریض کی عیادت کرنے کی فضیلت

مکتبۃُ المدینہ کی کتاب ”شرحُ الصُّدور“ اُردو ، صفحہ نمبر 287 پر ہے : (مسلمانوں کے پہلے خلیفہ) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رحیم و کریم آقا ، میٹھے میٹھے مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : حضرت موسیٰ کَلِیْمُ اللہ علیہ السّلام نےبارگاہِ خداوندی میں عرض کی : یاالٰہی ! مریض کی عیادت کرنے والے کا کیا اجر ہے؟ ارشاد فرمایا : اس پر دو فرشتے مقرر کردیئے جائیں گے جو قبر مىں قیامت تک اس کی خیر خیریت دریافت کرتے رہیں گے۔(فردوس الاخبار ، 3 / 193 ، حدیث : 5436)

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ط  وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن

یاربَّ المصطفےٰ جَلَّ جَلَالہ و صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ! شہزادۂ خلیلِ ملّت حضرت مولانا مفتی احمد میاں برکاتی صاحب (مہتمم دارالعلوم احسن البرکات حیدرآباد) کو شفائے کاملہ ، عاجلہ ، نافعہ عطا فرما ، یَاشَافِیَ الْاَمْراض اے بیماریوں سے شفا دینے والے ! ان کی بیماری دور کرکے انہیں صحتوں ، راحتوں ، عافیتوں ، عبادتوں ، ریاضتوں ، دینی خدمتوں اور سنّتوں بھری طویل زندگی عطا فرما ، یاربِّ باری ! یہ بیماری ، یہ تکلیف ، یہ پریشانی ان کیلئے ترقیِ درجات کا باعث ، جنّتُ الفردوس میں بےحساب داخلے اور جنّتُ الفردوس میں تیرے پیارے پیارے آخری نبی ، مکی مدنی ، محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوسی بننے کا ذریعہ بن جائے ، یَاکَشَّافَ الْکُرَب اے دُکھ درد اور پریشانی دور کرنے والے ! کربلا والوں کا صدقہ ان کی جھولی میں ڈال دے۔ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِین اے سب سے زیادہ رحم فرمانے والے ! ان کے حالِ زار پر رحم و کرم فرما ، ان کی بیماریاں ، تکلیفیں دور کر دے اور انہیں بیمارِ مدینہ بنا دے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ ! لَا بَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ ! لَابَاْسَ طَھُوْرٌ اِنْ شَآءَ اللہ !

بےحساب مغفرت کی دعا کا ملتجی ہوں۔

مختلف پیغاماتِ عطّاؔر

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے نومبر2022ء میں نجی پیغامات کے علاوہ المدینۃُ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر) کے شعبہ ”پیغاماتِ عطّاؔر “ کے ذریعے تقریباً 3394 پیغامات جاری فرمائے جن میں 464 تعزیت کے ، 2642 عیادت کے جبکہ 288 دیگر پیغامات تھے۔


Share

Articles

Comments


Security Code