حضرت دانیال علیہ السلام

انبیائے کرام کے واقعات

حضرت سیدنا دانیال علیہ السّلام

*مولانا ابوعبیدعطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی 2023ء

بَنی اِسرائیل کا واقعہ ہے کہ ایک مرتبہ ایک نیک خاتون کسی باغ میں گئی تو دو شخص اس نیک خاتون کے پاس آگئے اور کہنے لگے : تم ہمارے ساتھ بَدکاری کے لئے راضی ہوجاؤ ورنہ ہم دونوں یہ کہیں گے کہ ہم نے تمہارے ساتھ ایک آدمی کو  ( بدکاری کرتے ہوئے )  دیکھا تو آدمی بھاگ گیا اور ہم نے تمہیں پکڑ لیا ، یہ سُن کر وہ نیک خاتون کہنے لگی : میں تمہاری بات کبھی نہیں مانوں گی ، وہ دونوں آدمی اس نیک خاتون کو پکڑ کر لوگوں کے پاس لے آئے اور اس خاتون پر گناہ کی تُہمت لگا دی ، اس دور میں یہ طریقہ تھا کہ بَدکار شخص کو ایک جگہ تین دن تک کھڑا رکھتے پھر آسمان سے آگ آتی اور اسے جَلا دیتی ، لہٰذا لوگوں نے اس نیک خاتون کو بھی اسی جگہ کھڑا کردیا ، تیسرے دن7 یا 13برس کی عمر کا ایک مُعزز بچّہ آیا تو لوگوں نے اس محترم بچّے کے لئے ایک کُرسی رکھ دی وہ مُعَظم بچّہ اس کُرسی پر بیٹھ گیا پھر اس محترم بچّے نے ان دونوں آدمیوں کو بلوایا تو وہ دونوں تمسخر والے انداز میں آئے ، مُعزز بچّے نےلوگوں سے فرمایا : ان دونوں کو الگ الگ جگہ پر لے جاؤ ، پھر ایک کو بلوایا اور پوچھا : تم نے کس درخت کے پیچھے اس عورت کو زِنا کرتے ہوئے دیکھا تھا ، اس نے کہا : سیب کے درخت کے پیچھے ، پھر اس محترم بچے نے دوسرے کو بُلوا کر پوچھا تو اس نے کچھ اور جواب دیا ، اسی وقت آگ نازِل ہوئی اور اس نے ان دونوں جھوٹے آدمیوں کو جلا دیا ، اس طرح معزز بچّے کی حکمتِ عملی کے سبب اس نیک عورت نے اس تُہمت سے چھٹکارا پا لیا اور بَدکِرداروں کو ان کے کئے کی سَزا مل گئی۔)[1](

پیارے اسلامی بھائیو ! کم عمری میں منصبِ عدالت پر فائز ہونے والے یہ مُعزز اور محترم بچّے اللہ کے پیارے نبی حضرت دانیال علیہ السّلام تھے۔

مختصر سیرت اللہ پاک نے آپ کو نبوت و حکمت عطا فرمائی ،)[2]( آپ علیہ السّلام کی زبان عِبرانی تھی ، آپ بنی اسرائیل کے نبی تھے اور حضرت موسیٰ بن عمران علیہ السّلام کی شریعت پر تھے ،)[3](بچپن میں شیروں نے آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچایا ، بڑے ہوئے تو کافروں نے کنویں میں ڈال دیا وہاں شیر آپ  ( کے تلووں )  کو چاٹنے لگا اور آپ کے سامنے دُم ہلانے لگا تھا ، اسی کنویں میں اللہ پاک کے حکم سے ایک فرشتہ آپ کے لئے کھانا لے کر آیا ،)[4](بعض روایات میں ہے کہ حضرت ارمیاء علیہ السّلام آپ کے لئے کنویں کے پاس کھانا لے کر آئے تھے ،)[5]( آپ کو آگ میں ڈالا گیا تو آپ وہاں صحیح سلامت رہے ، آپ کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے خوابوں کی تعبیر کا علم عطا ہوا تھا ،)[6](آج بھی کُتبِ تعبیر میں آپ کی بتائی ہوئی تعبیرات مل جاتی ہیں ، ایک قول کے مطابق آپ علمِ رَمل)[7](بھی جانتے تھے ،)[8](آپ علیہ السّلام نے اُمّتِ محمدیہ کے لئے تعریفی کلمات کہے تھے ، مختلف اَدوار کے بادشاہ آپ سے متأثر رہے ، آپ کی نعش مبارکہ کے وسیلے سے بارش طلب کی جاتی تھی ، آپ کی تدفین مسلمانوں نے کی اور مال بَیتُ المال میں جمع کروادیا گیا۔آئیے تفصیلی واقعات ملاحظہ کیجئے :

بچپن آپ کی ابھی اس دنیا میں جلوہ گری نہیں ہوئی تھی کہ اس دور کے بادشاہ کو نُجومیوں اور اَہلِ علم نے بتایا کہ آج کی رات ایک بچّہ پیدا ہوگا جو تیری سلطنت کو تباہ و برباد کردے گا ، بادشاہ نےکہا : آج رات پیدا ہونے والے ہر بچّہ کو قتل کردو ، اسی رات حضرت دانیال علیہ السّلام کی پیدائش ہوئی تو سپاہیوں نے آپ کو چھین کر شیر اور شیرنی کے آگے ڈال دیا ، دونوں نے آپ  ( کے تلووں ) کو چاٹنا شروع کردیا اور آپ کو کوئی نقصان نہ پہنچایا۔ اللہ کی اس کرم نوازی کو آپ نے ہمیشہ یاد رکھنے کے لئے اپنی انگوٹھی کے نگینے پر اپنی اور دو شیروں کی تصویر بنوائی)[9]( جس میں دونوں شیر آپ  ( کے تلووں )  کو چاٹ رہے تھے۔)[10](

اُمّتِ محمدیہ کے لئے تعریفی کلمات : آپ علیہ الصّلوٰۃ والسَّلام نے اُمّت محمدیہ کےلئے تعریفی کلمات یوں بیان کئے : وہ لوگ ایسی نماز پڑھیں گے کہ اگر قومِ نوح ایسی نماز پڑھتی تو غرق نہ ہوتی ، اگر قومِ عاد ایسی نماز پڑھتی عذاب والی ہَوائیں ان پر نہ بھیجی جاتیں ، اگر قومِ ثَمود ایسی نماز پڑھتی تو سخت ہولناک آواز انہیں نہ پکڑتی۔ )[11](

قید کئے ہوئے افراد : اَقوام جب رَبّ پاک کی نافرمانیاں کرتے ہوئے حَد سے آگے بڑھ جاتی ہیں تو تباہی اور بربادی ان کا مقدر بن جاتی ہے اور بُروں کے ساتھ ساتھ نیک لوگ بھی آزمائشوں کا شکار ہوجاتے ہیں ، لہٰذا کافر اور ظالم بادشاہ بُخْت نَصر نے بیتُ المقدس کو تباہی و بربادی کا نشان بنا دیا اور بنی اسرائیل کے 70 ہزار لوگوں کو قیدی بنا کر بَابِل لے آیا پھر قیدیوں کو یہاں کے رئیسوں میں تقسیم کردیا لیکن چند قیدی اپنے پاس رکھے ، ان میں حضرت دانیال علیہ السّلام بھی تھے ،)[12](آپ علیہ السّلام کا بُخْت نَصر کی قید میں آجانا اللہ پاک کی جانب سے آپ کے لئے آزمائش اور امتحان تھا جس میں آپ پورے اُترے۔)[13](

بادشاہ نے ایک خواب دیکھا : بادشاہ نے ایک رات ہَیبت ناک خواب دیکھا ، صبح اُٹھا تو بھول گیا کہ کیا دیکھا تھا جادوگروں اور نُجومیوں کو جمع کرکے پوچھا تو سب نے کہا : تم خواب بیان کردو تو ہم تعبیر بتاسکتے ہیں ، بادشاہ نے سخت غصے میں کہا : میں تمہیں تین دن کی مہلت دیتا ہوں اس خواب کی تعبیر مجھے بتا دو ورنہ تم سب کو قتل کروادوں گا ، یہ خبر لوگوں میں پھیلتی ہوئی قید میں بند حضرت دانیال تک بھی پہنچ گئی ، آپ نے دارَوغَہ سے کہا : میرے پاس خوابوں کی تعبیر کا علم ہے کیا تم بادشاہ کو میرے بارے میں بتاسکتے ہو اس طرح تم بادشاہ کی نگاہ میں کوئی بلند مقام پالوگے۔ داروغہ نے کہا : مجھے ڈر ہے کہ آپ بادشاہ کے عِتاب کا شکار ہوجائیں گے ، شاید جیل خانے کا غم آپ پر سُوار ہوگیا ہے کہ آپ اس طرح باہر جانا چاہتے ہیں اور آپ کے پاس ایسا کوئی علم نہیں ہے ، آپ نے فرمایا : میرا رب مجھے اس بارے میں خبر دے دیتا ہے جس کی مجھے ضرورت ہوتی ہے آخر کار داروغہ نے بادشاہ کو یہ خبر پہنچادی۔)[14]( ( بقیہ اگلے ماہ کے شمارے میں )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



[1] مصارع العشاق ، 1 / 74 مختصراً

[2] زرقانی علی المواہب ، 1 / 214

[3] التذکرۃ للقرطبی ، ص1196

[4] زرقانی علی المواہب ، 1 / 214

[5] قصص الانبیاء لابن کثیر ، ص649

[6] شرح الشفا لعلامہ علی القاری ، 2 / 373

[7] عِلمِ رَمل اور اس کے شرعی حکم کے متعلق تفصیل کے لئے ”سیرت الانبیاء صفحہ 151“ ملاحظہ کیجئے۔

[8] مرقاۃ المفاتیح ، 8 / 358 ، تحت الحدیث : 4592

[9] کچھ چیزیں ایسی ہیں جو پچھلے انبیائے کرام علیہمُ السّلام کی شریعت میں جائز تھیں مگر ہماری شریعت میں جائز نہیں۔ تصویر بنانے کا بھی یہی معاملہ ہے ، ہماری شریعت میں کسی بھی طرح جاندار کی تصویر بنانا حرام ہے ، البتہ ڈیجیٹل تصویر یعنی کیمرے سے لی گئی تصویر جو موبائل وغیرہ کسی ڈیوائس میں موجود ہوجائز ہے جبکہ پرنٹ آؤٹ کرنا جائز نہیں۔

[10] قصص الانبیاء لابن کثیر ، ص 651

[11] در منثور ، جز29 ، 8 / 284

[12] تاریخ ابن عساکر ، 71 / 353

[13] عمدۃ القاری ، 9 / 355 ، تحت الحدیث : 2548

[14] المنتظم فی تاریخ الامم ، 1 / 418- دلائل النبوۃ لابی نعیم ، ص43


Share