Book Name:Maujzaat e Mustafa
اَقْدَس میں حاضِر ہوگیا اور اس نے بآوازِ بلند تین مَرتبہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نَبُوَّت کی گواہی دی۔ پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس کو اِشَارہ فرمایا تو وہ دَرَخْت واپس اپنی جگہ چلاگیا۔ بعض رِوایتوں میں یہ بھی ہے کہ اس دَرَخْت نے بارگاہِ اَقْدس میں آکر”اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُوْلَ اﷲ“ کہا، اَعْرابی (دیہاتی )یہ مُعْجِزَہ دیکھتے ہی مُسلمان ہوگیا اور جوشِ عَقِیْدت میں عَرْض کی: یَارَسُوْلَ اﷲ!(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) مجھے اِجازَت دیجئے کہ میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سَجْدہ کروں۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایاکہ اگر میں خُدا کے سِوا کسی دوسرے کو سَجْدہ کرنے کاحکم دیتا تو عورتوں کوحکم دیتا کہ وہ اپنے شوہروں کو سَجْدہ کِیا کریں۔ یہ فرما کر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُودکو سَجْدہ کرنے سے اُسے روک دیا۔ پھر اس نے عَرْض کِیا کہ یَا رَسُوْلَ اﷲ!(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) اگر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اِجازَت دیں تو میں آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دَسْتِ مُبَارَک اور مُقدَّس پاؤں کو بوسہ دوں۔آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُس کو اِس کی اِجازَت دے دی۔ چُنانچہ اس نے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مُقدَّس ہاتھ اور مُبَارَک پاؤں کو والِہانہ عَقِیْدت کے ساتھ چُوم لیا۔(زرقانی جلد ۵ ص ۱۲۸ تاص ۱۳۱وسیرت مصطفٰی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ص۷۷۴۔۷۷۵ ملخصاً )
دِیا حکمِ حضوری جس گھڑی سرکارِ والا نے
زمیں کو چِیرتا سجدہ کِناں فوراً شجر آیا
سرکارکی آمد مرحبا سردار کی آمد مرحبا مُختار کی آمد مرحبا غمخوار کی آمد مرحبا
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سرکارِ مدینہ ، قَرارِ قَلْب و سِیْنہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اس مُعْجِزَۂ مُبَارَک سے معلوم ہواکہ دَرَخْت بھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے تابع ِ فرمان تھے ۔ اور وہ بھی