Book Name:Maujzaat e Mustafa
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آپ نے سُنا کہ حُضُور سَیِّدِ عالَم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اس حلقے میں جَلوہ اَفْروز ہوئے جس میں عِلْم کی باتیں ہو رہی تھیں ۔ مسجد دَرْس میں بھی اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ تَعْلِیْم و تَعَلُّم کی ہی باتیں ہوتی ہیں۔آپ سے بھی مدنی اِلْتجاہے کہ روزانہ کم اَزْ کم دو مسجد دَرْس دینے یا سُننے کی عادت بنائیں اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ دِیْنی مَعْلُوْمات کا ڈھیروں خزانہ ہاتھ آنے کے ساتھ ساتھ خوب خوب اجروثواب بھی ملے گا۔آئیے ! اس ضمن میں ایک مدنی بہار سُنْتے ہیں۔
تَحْصیل میلسی (ضلع وہاڑی پنجاب، پاکستان) میں مُقیم اسلامی بھائی اپنے مَدنی ماحول میں آنے کا واقِعہ کچھ اس طرح بَیان کرتے ہیں کہ یہ اُن دنوں کی بات ہے کہ جب میں میٹرک میں زَیْرِتَعْلیم تھا۔ مدنی ماحول سے دُوری کے باعِث جہاں نَماز روزے کی مَعْلومات سے نابَلد تھا وہیں عَقائدِحَقّہ کے بارے میں بھی کوئی خاص شَناسائی نہ تھی، اسی وَجہ سے بَدمَذہبوں کے ساتھ بھی میرا اُٹھنا بیٹھنا رہتا۔ ایک دن گھر سے کچھ دُور واقع مسجد(جہاں دعوتِ اسلامی سے وابَسْتہ اسلامی بھائیوں کا آنا جانا تھا) میں نَماز اَدا کرنے گیا۔ جب میں نے وہاں اسلامی بھائیوں کا مُسکرا مُسکرا کر خَنْدہ پیشانی سے مُلاقات کرنا دیکھا تو مُتأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا، اس طرح آہستہ آہستہ میں نے عِشاء کی نَماز وہیں اَدا کرنا شُروع کر دی۔ ایک دن ایک باعمامہ اِسلامی بھائی نے دعوت پیش کی کہ نَماز کے بعد فیضانِ سُنَّت کا دَرْس ہوتا ہے آپ بھی شِرکت فرمایا کریں۔ میں نے دَرْس میں شَریک ہونے کی نِیَّت کر لی۔ چُونکہ میں سُنَّتیں اور نَوافل مسجد کے صِحْن میں اَدا کرتا تھا اس وَجہ سے مجھے پتہ ہی نہ چلا کہ دَرس تو مسجد کے اَندر ہوتا ہے۔ جب میں اس بات سے آگاہ ہوا تو ایک دِن دَرْسِ فیضانِ سُنَّت سُننے بیٹھ گیا۔ مجھے دَرْس اس قَدر پسند آیا کہ اب تو میں نے روزانہ شِرکت کا مَعْمُول بنا