Book Name:Maujzaat e Mustafa
سے روکے،اس نے اَبُوجَہْل وغیرہ کے ساتھ(مل کر ) یہ مُطالَبہ کیا تھا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہم کو آسمانی مُعْجِزَہ یعنی چاند دو ٹکڑے کرکے دکھائیں۔حُضُورِ اَنْور(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) نے ان سب کو صَفا پہاڑ پر لے جاکر یہ مُعْجِزَہ دکھایا۔مُفْتی صاحب رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہمزید فرماتے ہیں کہ چاند چِیرنے کا مُعْجِزَہ تَواتُرِ مَعْنَوی سے اور قرآنِ مجید سے ثابت ہے،رَبّ (عَزَّ وَجَلَّ )،پارہ27،سُورَۃُ الۡقَمر کی آیت نمبر 1میں اِرشادفرماتاہے:
اِقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَ انْشَقَّ الْقَمَرُ(۱)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان: پاس آئی قیامت اور شَق ہوگیا چاند۔
(میرے آقااعلی ٰ حضرت امام احمد رضاخانرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاس مُعْجِزَۂ مُصْطَفوی کے مُتَعَلّق اِرْشاد فرماتے ہیں)
اِشارے سے چاند چِیْر دیا چُھپے ہوئے خُور کو پھیر لِیا
گئے ہوئے دن کو عَصْر کِیا یہ تاب وتواں تمہارے لئے
تیری مَرْضی پاگیا سُورج پِھرا اُلٹے قَدَم
تیری اُنگلی اُٹھ گئی مَہ کا کلیجہ چِر گیا
سرکارکی آمد مرحبا سردار کی آمد مرحبا مُختار کی آمد مرحبا غمخوار کی آمد مرحبا
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب ! صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحمَّدٍ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس مُعْجِزَہ سے مَعْلُوم ہوا کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنے حَبِیْب، حَبِیْبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کووہ طاقت اور شان عطا کی ہے کہ کوئی بھی اس کا مُقابَلہ نہیں کر سکتا،وہ چاہیں تو چاند کے دو ٹکڑے کر دیں، چاہیں تو ڈُوبا سورج پلٹا دیں، چاہیں تو شَجَر و حَجَر سے کلام کریں اور وہ اُنہیں جواب دیں، چاہیں تو پانی میں پتّھر تیرا دیں،وہ چاہیں تو سنگریزے(پتھر کے ٹکڑے) ان کی تَصْدِیْق کریں،وہ