Book Name:Maujzaat e Mustafa
کی : اَلگ اَلگ ،فرمایا:”جَمْع ہو کر کھاؤ اور اللہ عَزَّ وَجَلَّکا نام لو، تُمہارے لئے اسی میں بَرَکت رکھی جائے گی“ ۔(سنن أبي داود، کتاب الأطعمۃ، باب في الاجتماع علی الطعام ، ج۳، ص۴۸۶، الحدیث:۳۷۶۴ ، دار إحیاء التراث العربي، بیروت )
اسی طرح ایک اور حَدیثِ پا ک میں بی بی آمِنہ کے لال،پیکرِ حُسن و جَمال صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ایک ساتھ مل کر کھانے کی تَرغیب دِلاتے ہوۓ اِرْشاد فرمایا:(ایک ساتھ کھانا کھانے کی بَرَکت سے ) ایک آدمی کی خوراک دو کو کِفایَت کرتی ہے اوردو کی خُوراک چار کو، اوراللہ عَزَّ وَجَلَّ کا ہاتھ جماعت پر ہے“۔ (رواہ البزارعن سمرۃ رضي اللہ تعالٰی عنہ،منقول ازراہِ خدا میں خرچ کرنے کے فضائل،ص۲۴)
صَلُّوْ ا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحمَّدٍ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!میرے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شَانِ رَفـِیْعه (یعنی بُلند و بالا شان)ایسی ہے کہ جاندار تو جاندار بے جان چیزیں بھی میرے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تابعِ فرمان ہیں، چُنانچہ حَضْرت عَبْدُ اﷲ بِنْ عُمَر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا فرماتے ہیں کہ ہم لوگ رَسُوْلُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ ایک سَفر میں تھے۔ ایک اَعْرابی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس آیا، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس کو اِسْلام کی دَعْوت دی، اس اَعْرابی نے پُوچھا:کیا آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نَبُوَّت پر کوئی گواہ بھی ہے؟ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا کہ ہاں، یہ دَرَخْت جو مَیْدان کے کَنارے پر ہے میری نَبُوَّت کی گواہی دے گا۔ چُنانچہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اس دَرَخْت کو ُبلایا تو حَیْرت اَنگیز طور پر وہ دَرَخْت فوراً زمین چِیرتا ہوا اپنی جگہ سے چل کر بارگاہِ