Book Name:Maujzaat e Mustafa
لُعابِ دَہْن ڈال کر بَرَکت کی دُعا فرمائی اور گوشت کی ہانڈی میں بھی اپنا لُعابِ دَہْن ڈال دیا۔ پھر روٹی پکانے کا حکم دیا اور فرمایا کہ ہانڈی چُولھے سے نہ اُتاری جائے۔جب روٹیاں پک گئیں تو حَضْرتِ سَیِّدُناجابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی اَہْلِیَّہ نے ہانڈی سے گوشت نکال نکال کر دینا شُروع کیا ،ایک ہزار صَحَابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے آسُودہ ہو کر کھانا کھا لیا مگر گُوندھا ہوا آٹا جتنا پہلے تھا اُتنا ہی رہ گیا اور ہانڈی چُولھے پر بَدَسْتُور جوش مارتی رہی۔ (بُخاری ،ج۲،ص۵۸۹،غزوۂ خندق و سیرتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،۳۲۵/۳۲۷ ملخصاً)
اِک دل ہمارا کیا ہے آزار اُس کا کتنا
تُم نے تو چلتے پِھرتے مُردے جِلا دیے ہیں
شعرکی وضاحت:یا رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہمارے دِل او راُس کے دُکھ درد کاعلاج آپ کے لیے کوئی بڑاکام نہیں ہے ،آپ نے چلتے پھرتے مُردے یعنی جو کفروشِرک کے باعث مُردوں سے بھی بدتر تھے،اُنہیں بھی ایمان کی روح عطا فرما کرزِندہ فرما دِیا ہے۔
سرکارکی آمد مرحبا سردار کی آمد مرحبا مُختار کی آمد مرحبا غمخوار کی آمد مرحبا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّدٍ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے سُنا کہ پیارے آقا ، مکی مَدَنی مُصْطَفٰے،حاجت روا و مشکل کُشا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لُعابِ مُبارَک(تُھوک مبارک) میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے کیسی بَرَکت رکھی ہے کہ وہ آٹا کہ جوچند آدمیوں کے لئے بمشکل کافی ہوتا اور وہ سالن کہ جو اتنے آدمیوں کو بھی بمشکل کِفایَت کرتا، اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے پیارے مَحْبُوب،داناۓ غُیُوب، مُنَزَّ ہ ٌعَنِ الْعُیُوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لُعابِ اَقْدس ڈالنے کی بَرَکت سے ہزار آدمیوں کو ایسا کافی ہوا کہ سب کھا کر سیر ہوگئےمگر وہ آٹا بھی جُو ں کا