Book Name:Maujzaat e Mustafa
ایسا ہوا بھی نہیں کرتا، اس لئے بِلاشُبہ اِس چیز کا کسی شخص سے ظاہِر ہونا اِنْسانی طاقتوں سے بالاتَر کارنامہ ہے۔ لہٰذا یقیناً یہ شَخْص اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طرف سے بھیجا ہوا(ہے) اور اُس کا نبی ہے۔(سیرتِ مُصْطَفٰے ،۷۰۹)
”اسی طرح مُؤمِن مُتَّقِیسے اگر کوئی ایسی نادِرُالوُجُود و تَعَجُّب خَیْز چیز صادِر و ظاہِر ہوجائے جو عام طور پر عادَتاً نہیں ہواکرتی تو اس کو ”کَرَامَت “کہتے ہیں ۔اسی قسم کی چیزیں اگر اَنْبیاءعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ سے اِعْلانِنَبُوَّت کرنے سے پہلے ظاہِر ہوں تو”اِرْهَاص“اور اِعْلانِنَبُوَّت کے بعد ہوں تو ”مُعْجِزَہ“ کہلاتی ہیں اوراگر عام مؤمنین سے اس قسم کی چیزوں کا ظُہُور ہوتو اس کو ”مَعُوْنَت“کہتے ہیں اورکسی کافِر سے کبھی اس کی خواہش کے مُطَابِق اس قسم کی چیز ظاہِر ہوجائے تو اس کو ”اِسْتِدْرَاج“ کہا جاتاہے۔“ (کراماتِ صَحَابہ، ص۳۶/۳۷)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہر نَبی کا مُعْجِزَہ چُونکہ اس کی نَبُوَّت کی دلیل ہوا کرتا ہے،لہٰذا خُداوَنْدِ عالَم جَلَّ جَلَالُہ نے ہر نَبی کو اس دَور کے ماحول اور اس کی اُمَّت کے مِزاجِ عَقْل و فَہْم کے مُناسِب مُعْجِزَات سے نوازا۔ مثلاً حَضْرتِ مُوسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکےدَورِنَبُوَّت میں چُونکہ جادُو اور سَاحِرانہ کارنامے اپنی ترقّی کی اعلیٰ تَرین مَنْزل پر پہنچے ہوئے تھے،اس لئے اللہ عَزَّ وَجَلَّنے آپ کو ”یَدِبَیْضا“ اور ”عَصا“کے مُعْجِزَات عطا فرمائے، جن سے آپ نے جادُوگروں کے سَاحِرانہ کارناموں پر اس طرح غَلَبَہ حاصل فرمایا کہ تمام جادُوگر سَجْدہ میں گر پڑے اور آپ کی پر اِیْمان لائے۔ اسی طرح حَضْرتِ عیسیٰ عَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکے زمانے میں عِلْمِ طِبْ اِنْتہائی تَرقّی پر پہنچا ہوا تھا اور اس دَور کے طَبِـیْبوںیعنی ڈاکٹروں نے بڑے بڑے اَمْراض کا عِلاج کرکے اپنی فنّی مَہارَت سے تمام اِنْسانوں کو مَسْحُور کر رکھا تھا،اس لئے اللہ عَزَّوَجَلَّ نےحَضْرتِ عیسیٰعَلٰی نَبِیِّنَاوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُوَالسَّلَامکو مادَر زاد اَنْدھوں اور کوڑھیوں کو شِفا