Book Name:Maujzaat e Mustafa
تُوں رہا اور ہانڈی بھی بچ گئی۔سُبْحَانَ اللہِ عَزَّوَجَلَّ !ہمارے پیارے آقا ،مکی مَدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی شان و عَظَمَت کی تو کیا ہی بات ہے۔آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ایسے ایسے عَظِیْمُ الشَّان مُعْجِزَات ہیں کہ اُن کے بارے میں سُن کر عَقْلِ اِنْسانی دَنگ(یعنی حیران ) رہ جاتی ہے ۔
حُضُور نبی ِکریم، رؤفٌ رّحِیْم عَلَیْہِ اَفْضَلُ الصَّلٰوۃِ وَالتَّسْلِیْمِ کے مزید مُعْجِزَات سُننے سے پہلے حُصُولِ عِلْمِ دِیْن کی نِیَّت سے مُعْجِزَہ کی تَعْرِیْف بھی سَماعَت فرمالیجئے ۔چُنانچہ،
مُعْجِزَےکی تَعْرِیْف بَیان کرتے ہوئے حَضْرتِ عَلّامَہ اِمَام جَلَالُ الدِّیْن عبدُالرّحمٰن بِن ابو بکر سُیُوطِی شافعی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْکَافِـیْ اِرْشاد فرماتے ہیں: ہمارے نزدیک مُعْجِزَہ سے مُراد ہر وہ خارِقِ عادَت اَمْر(یعنی خِلافِ عادَت کام)ہے جونَبُوَّت کے دَعْویدار کی سَچّائی پر دَلالت کرنے والا ہو۔(مدنی آقا کے روشن فیصلے۲۳) یعنی حَضْراتِ اَنْبِیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ کینَبُوَّت کی تَصْدِیْق کے لئے ان سے کسی ایسی تَعَجُّب خَیْز چیز کا ظاہِر ہونا جو عادَتاً ظاہر نہ ہوتی ہو، اِسی خِلافِ عادَت ظاہِر ہونے والی چیز کا نام مُعْجِزَہ ہے۔اور شَیْخُ الْحَدِیْث حَضْرتِ علّامہ مولانا عبدُالمُصْطَفٰے اَعْظَمِیْ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْغَنِیاِرْشاد فرماتےہیں کہ مُعْجِزَہ چونکہ نَبی کی صَداقَت ظاہِر کرنے کے لئے ایک خُداوَنْدی نِشان ہوا کرتا ہے۔ اِس لئے مُعْجِزَہ کے لئے ضَروری ہے کہ وہ خارِقِ عادَت(یعنی خِلافِ عادَت) ہواورظاہِری عِلَل و اَسْباب(یعنی نظر آنے والی عِلّتوں اور اَسْباب) اور عاداتِ جارِیہ کے بالکل ہی خِلاف ہو، وَرْنہ ظاہِر ہے کہ کُفّار اس کو دیکھ کر کہہ سکتے ہیں کہ یہ تو فُلاں سَبَب سے ہواہے اور ایسا تو ہمیشہ عادَتاًہوا ہی کرتاہے۔اس بِنا پر مُعْجِزَہ کے لئے یہ لازَمی شَرْط ہے بلکہ یہ مُعْجِزَہ کے مَفْہُوم میں داخل ہے کہ وہ کسی نہ کسی اِعْتِبار سے اَسْبابِ عادِیہ اور عاداتِ جارِیہ کے خِلاف ہواور ظاہِری اَسْباب و عِلَل کے عَمل دَخَل سے بالکل ہی بالاتَرہو، تاکہ اس کو دیکھ کر کُفّار یہ ماننے پر مَجْبُور ہو جائیں کہ چُونکہ اس چیز کا کوئی ظاہِری سَبَب بھی نہیں ہے اور عادَتاً کبھی