Book Name:Ghaus e Pak ka Bachpan
(کے آنے کی ) کی خبردی ہے۔(سیرت غوث الثقلین،ص۵۸)۔ (غوثِ پاک کے حالات،ص۲۱)
اسی طرح حضرت سَیِّدُناشیخ ابُوبکربن ہوارا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے ایک روزاپنے مُریدین سے فرمایا : عنقریب عِراق میں ایک عَجَمِیْ شخص جو کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور لوگوں کے نزدیک عالی مَرتَبَت ہوگا، اُس کا نام عبدُالقادررَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ہوگااور بَغْداد شریف میں سُکُونت اِخْتیار کریگا، قَدَمِیْ ھٰذِہٖ عَلٰی رَقَبَۃِ کُلِّ وَلِیِّ اللہِ (یعنی میرایہ قَدم ہروَلی کی گردن پرہے) کا اِعْلان فرمائے گا اور زمانے کے تمام اَوْلیائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن اس کے فرمانبردارہوں گے۔ (بہجۃالاسرار،ذکراخبارالمشایخ عنہ بذالک،ص۱۴)(غوثِ پاک کے حالات، ص۲۳)
جو وَلی قَبْل تھے یا بعد ہوئے یا ہوں گے
سب اَدَب رکھتے ہیں دِل میں مرے آقا تیرا
(حدائقِ بخشش، ص ۲۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے غوثِ پاک، شہنشاہِ بغداد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی شان کس قَدَر بُلند و بالا ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کے پیدا ہوتے ہی غَیْب بتانے والےآقا، مکی مدنی مصطفی، حبیبِ کبریا، محمدٌ رّسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے آپ کے بُلند مَرتبے اور شان و عَظَمت کی بِشارت دےدی تھی نیز یہ بھی بتا دیا تھا کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تمام اَوْلیاء کے سردار ہوں گے،اسی لئے آپ کے پیدا ہوتے ہی بَرکات وتَجلیَّات کا ظُہُور شُروع ہوگیا۔
حُضُورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ یکم رَمَضان بروز جمعۃُ الْمُبارَک ۴۷۰ھ کوبغدادشریف کے قریب قَصْبہ جِیْلان میں پیدا ہوئے (بہجۃ الاسرار،ص۱۸۱)