Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہعَزَّ وَجَلَّ کے کَرَم اور اُس کے حبیبِ مکرّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے صَدقے سال بھر کے روزوں کا ثواب لُوٹناکس قَدَر آسان کر دیا گیا ۔ہر ایک مسلمان کو یہ سَعادَت حاصِل کر لینی چاہیئے۔ ایک سال کے روزوں کے ثَواب کی حِکمت یہ ہے کہ اللہعَزَّ وَجَلَّ نے ہم کمزور بندوں کیلئے مَحض اپنے فضل سے ایک نیکی کا ثواب دس گُنا رکھاہے۔چُنانچِہ پارہ 8، سورۃُ الْاَنْعَام، آیت نمبر 160 میں خدائے رَحمٰن عَزَّ وَجَلَّ کا فرمانِ بَرَکت نشان ہے:
مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ عَشْرُ اَمْثَالِهَاۚ- (پ۸، الانعام:۱۶۰)
تَرْجَمَۂ کنز الایمان : جو ایک نیکی لائے تو اُس کیلئے اس جیسی دس ہیں۔
اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ یوں ماہِ رَمَضان کے روزے دس (10)مہینوں کے روزوں کے برابر ہوئے اور چھ (6) روزے ساٹھ(60) روزوں (دوماہ)کے برابر،اس طرح پورے سال کے روزوں کا ثواب حاصِل ہوگیا۔ اَلْحَمْدُلِلہِ عَلٰی اِحْسَانِہٖ۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صَدْرُ الشّرِیعہ بَدْرُ الطّرِیقہ،حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی بہارِ شَرِیْعَت کے حاشیہ میں فرماتے ہیں:بہتر یہ ہے کہ یہ روزے مُتَفَرِّقْ (یعنی ناغہ کر کر کے)رکھے جائیں اور عید کے بعد لگاتار چھ(6) دن میں ایک ساتھ رکھ لیے، جب بھی حرج نہیں۔ (بہارِ شریعت، حصہ ۵، ص۱۴۰)
خلیلِ ملّت حضرتِ علامہ مولانا مُفتی محمد خلیل خان قادِری برکاتی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْہَادِی فرماتے ہیں: