Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait
یہ روزے عید کے بعد لگاتار رکھے جائیں تب بھی مُضایَقہ نہیں اور بہتریہ ہے کہ مُتَفَرِّقْ(یعنی ناغہ کرکرکے)رکھے جائیں یعنی ہر ہفتہ میں دو(2) روزے اور عِیْدُ الْفِطْر کے دُوسرےروز ایک روزہ رکھ لے اور پورے ماہ میں رکھے تو اوربھی مُناسِب معلوم ہوتا ہے۔ (سُنّی بہشتی زیور ص۳۴۷) اَلْغَرَض عِیْدُ الفِطْرکا دن چھوڑ کر سارے مہینے میں جب چاہیں شَشْ عید کے روزے رکھ سکتے ہیں ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
چاندرات سے مدنی قافلے میں سفر:
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کئی عاشقانِ رسول وعاشقانِ رمضان نے پورے ماہِ رمضان یاآخری عشرے کے سُنّت اعتکاف کی سعادت حاصل کی،اللہ عَزَّ وَجَلَّ اعتکاف کرنا اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔دورانِ اعتکاف قرآنِ کریم کو دُرست مخارِج کے ساتھ پڑھنے،نمازکا عملی طریقہ،نمازِ جنازہ کا طریقہ،فرض علوم سیکھنے کا موقع مِلا ہوگا،کئی دُعائیں یادکی ہوں گی،عاشقانِ رمضان کی صحبت اوردعوتِ اسلامی کے مُشکبار مدنی ماحول کی برکت سے گناہوں پرنَدامت کے آنسو بہانے کے بعدسچی توبہ اورآیندہ اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اِطاعت و فرمانبرداری میں سُنّتوں بھری زِندی گزارنے کا مدنی ذہن بنا ہوگا،زندگی کو غنیمت جانتے ہوئے خوب خوب مدنی کاموں کی دُھومیں مچانے کا جذبہ مِلا ہوگا،مگریادرکھیے!شیطان ہمارا کھُلادُشمن ہے،یہ بدبخت کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ ہم توبہ پرثابت قدم رہیں،گناہوں سے منہ موڑکرنیکیوں بھری زِندگی گزاریں،اگر ہم چاہتے ہیں کہ ماہِ رمضان کی یادیں تازہ رہیں،جو کچھ سیکھاوہ یادبھی رہے اوراُس پر عمل کی سعادت بھی حاصل ہوتومیرا مشورہ ہے کہ چاندرات یا عید کے دن سے ہاتھوں ہاتھ سفر کرنے والے مدنی قافلوں میں عاشقانِ رسول کی صحبت میں ہم بھی سفر کی سعادت حاصل کریں۔اللہعَزَّ وَجَلَّ کی رحمت سے اُمید ہے،اس سفر کی برکت سے یومِ