Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait

تواسی آیت کی برکت سے میری زِندگی میں اِنقلاب آگیا تھا۔اسی وجہ سے میری مغفرت ہوگئی اور مجھےجنّت عطاکر دی گئی۔ (عیون الحکایات مترجم، حصہ اول، ص۳۰۵ بتغیر قلیل)

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے کہ کس طرح ایک نیک شخص کی رَفاقَت گُناہوں کے دِلدادہ شخص کو برائیوں کے گڑھے سے باہَر نکال لائی اور یوں وہ اپنی گناہوں بھری زندگی سے توبہ کرکے نیکی کے راستے پر چلنے لگا، وہ سمجھ گیا تھاکہ اب میری نَجات اِسی نیک شخص کی صُحْبَت اورہَمْنَشِیْنِی میں ہے ۔چنانچہ اُس نے اسی نیک شخص سے اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضا کے لئے دوستی کرلی تاکہ اِس کی بَرَکَت سے زندگی کے باقی اَیّام گُناہوں کی نَحوست سے محفوظ رہیں۔ بالآخر رِضائے اِلٰہی کے لئے اچھی صُحْبَت اختیار کرنے والا یہ شخص اپنے مقصد میں کامیاب ہوا اور گُناہوں سے بچتے ہوئے سلامتیٔ ایمان کے ساتھ عالَمِ جاویدانی کی طرف کُوچ کرگیا۔

خوب خدمت سُنّتوں کی ہم سدا کرتے رہیں

مدنی ماحول اے خداہم سے نہ چھُوٹے عمر بھر

 اچھے ماحول کی پہچان

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یہ دُنیا رنگ و نسل اور مختلف قسم کی تہذیبوں اور طَبَقات میں بَٹی ہوئی ہے۔ ہرطَبَقہ، ہر تہذیب اور ہر رنگ و نَسْل کا شخص خود کو مُعاشرے کا بہترین فردسمجھتا اوراپنی بَرتَرِی کا راگ اَلاَپتا ہےمگر یاد رہے کہ بہترین مُعاشَرہ اور ایک اچھا ماحول وہ ہے جس کی بُنیاد خوفِ خُدا، تقویٰ اور نیکی و پرہیزگاری پر قائم ہو، جس میں لوگ اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا کے لئے ایک دوسرے سے مَحَبَّت کرتے اور ایک دوسرے کے حُقُوق کا خیال رکھتے ہوں۔جس سے تعلُّق رکھنے والے افراد اعلیٰ سیرت وکِردار کے مالک ہوں کہ اگر کوئی ان کی صُحْبَت اختیار کرے تووہ بھی اُنہی کے رنگ میں رنگ جائے۔یقیناً عقلمند شخص وہی ہے جو ایسے بہترین ماحول کو پہچان کر اس کا حصّہ بن جائے اور اس ماحول کے دیگر افراد کی