Book Name:Achay Mahol ki Barkatain Ma Dosti ki Sharait
یعنی علمِ دِین حاصل کرنے کے لئے جَامعۃُ المدینہ میں داخلہ لیجئے، اپنی اولاد کو جامعۃُ المدینہ میں داخِلہ دِلوایئے تاکہ وہ بھی علمِ دِین کے اَنْمول موتی چُن سکیں،یقیناً علمِ دِین ہی سب سے بڑی دولت ہے۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں خُوب خُوب علمِ دِین کی برکتیں حاصِل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمَ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ رَمَضَانُ الْمُبارَک اپنے دامن میں رحمتوں اوربرکتوں کے خزینے لئے ہمارے درمیان جَلْوَہ گَر ہوااوراب عنقریب ہم سے رُخصت ہوجائے گا۔افسوس! ہم اس مہینے کا حق ادا نہ کرسکے۔آہ !اس کے رُخصت ہوتے ہی عبادات کا ذَوق بھی کَم ہوجائے گا ۔
تیرے آنے سے دِل خوش ہوا تھا |
|
اور ذوقِ عبادت بڑھا تھا |
آہ اب دل پہ ہے غم کا غَلَبہ |
|
اَلْوَدَاع اَلْوَدَاع آہ رمضاں |
آیئے رَمَضَان کی بقیہ ساعتوں کوغَنِیْمَت جانتے ہوئے نیکیوں میں اور زیادہ کوشش کریں اور یہ بھی نیّت کریں کہ ماہِ رَمَضَانُ الْمُبارَک میں عمل کا جو جذبہ نصیب ہوا ،اُسے سال کے باقی گیارہ(11) مہینوں میں بھی قائم رکھنے کی کوشش کریں گے۔بِالْخُصُوص عیدِ سَعِیْد کے موقَع پر گناہوں میں مبتلا ہوکر رَمَضان کی ساری محنت ضائِع کرنے کے بجائے خوشیوں بھرے لمحات بھی اللہعَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے اَحکامات کے مطابِق گزارنے کی کوشش کریں گے۔ عُموماً عید کا چاند نظر آتے ہی لوگ عید کی خریداریوں (Shopings) وغیرہ میں مصروف ہوجاتے ہیں، یوں وہ شبِ عید کی عبادت کی برکتوں سے محروم رہ جاتے ہیں ۔ یاد رہے! کہ عید کی رات جسے ہم غفلت کی نَذر کردیتے ہیں ،اس میں عبادت کرنے والے کے لئے بہت بڑے انعام کی بِشارت ہے ۔ آیئے! اس ضمن میں دو فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسنیئے ۔