Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آ ج ہم نے عاشقانِ رسول کے سَفَرِمدینہ سے مُتَعَلِّق دِل کُشا و دِلْرُبا واقعات سُنے ،اِن واقعات سے جہاں یہ مَعْلُوم ہوا کہ ہمارے اَسلاف دَرِ مَحْبُوب کی حاضری کے لئے بے چین رہا کرتے تھے، وہیں یہ بھی مَعْلُوم ہوا کہ گُنبدِ سبز اور روضۂ اقدس کی زیارت اُنہیں اپنی زندگی سے بھی زیادہ عزیز تھی ،ہمارے اکابر و بُزرگانِ دین کو جب بھی مدینے شریف کی حاضری نصیب ہوتی تو وہ حضرات ،بارگاہِ عالی کا ایسا اِحْتِرام بجالاتے کہ جسے سُن کر عقلیں دَنگ رہ جاتی ہیں ،اگر اِس مُبارک سَفَر میں کوئی تکلیف پیش آتی تو اُسے اپنے لئے باعثِ سعادت سمجھ کر برداشت کرجاتے بلکہ اُس دَر سے ملنے والے دَرْد کی دَوا کرنے کے بجائے اُسے محبوب کی طرف سے مِلنے والا عظیم تحفہ سمجھتے ،محبوب کی بارگاہ بلکہ گلی کُوچوں سے نسبت رکھنے والی مَعْمُولی چیز کو بھی نہایت عزّت و مقام دیتے ،اگر پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف سے بُلاوے میں تاخیر ہوتی تو رُوحانی طور پر دَرِ اَقْدَس کے بوسے لے آتے اور جب حاضری نصیب ہوتی تو اَشکبار آنکھوں سے سَفَرِ مدینہ کی سعادت حاصل کرتے، نیز اُس پاک سر زمین پر پہنچ کر اَدَب کی وجہ سے سُواری پر سُوار ہونے بلکہ چَپّل یا جُوتے پہننے سے بھی گُریز کرتے۔یقینا ًاِن واقعات میں ہم سب کے لئے اور بالخُصوص اُن خُوش نصیبوں کے لئے بے شُمار مدنی پھول ہیں جنہیں عنقریب پیارے آقا،مکّی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےروضَۂ اَنْور پر حاضری کی سعادت حاصل ہونے والی ہے،لہٰذا تمام اسلامی بھائیوں کو چاہئے کہ زندگی میں جب بھی مدینۂ مُنوَّرہ کی حاضری کی سعادت حاصل ہو ،ان مدنی پھولوں اور بہارِ شریعت کی روشنی میں بیان کئے گئے حاضریِ بارگاہ کے آداب کا خاص خیال رکھیں۔اللہعَزَّ وَجَلَّ ہم سب کو مُرشد کے ساتھ مدینے کی بااَدَب حاضری نصیب فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد