Book Name:Aashiqon ka Safr e Madina
قافِلے، مَدَنی انعامات ، نیز عَلاقائی دَوْرَہ، برائے نیکی کی دعوت وغیرہ کی رَغْبَت دِلاؤں گا۔٭قَہْقَہَہ لگانے اور لگوانے سے بچوں گا۔٭نَظَر کی حِفَاظَت کا ذِہْن بنانے کی خاطِر حتَّی الْاِمْکان نگاہیں نیچی رکھوں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہعَزَّ وَجَلَّ!ماہِ ذُوالْحِجَّۃُ الْحَرَام اپنی بَرَکتیں لُٹا رہا ہے،یہ وہ مُبارَک اَیّام ہیں کہ جن میں لاکھوں خُوش قسمت عازِمینِ حج،حج کی سعادَت پا کر مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کی زِیارَت سے لُطْف اَندوز ہوتے ہیں،یقیناً ذِکْرِ مدینہ عاشِقانِ رسول کے لئے باعِثِ تسکین ِ دل و جان ہے، عُشّاقِ مدینہ اِس کی فُرقَت(جُدائی)میں تڑپتے اور زِیارَت کے بے حد مُشتاق رہتے ہیں ۔ دُنیا کی جِتنی زبانوں میں جس قدَر قصیدے مَدِیْنَۂ مُنَوَّرَہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کے ہِجروفِراق (جُدائی)اور اِس کے دیدار کی تمنّا میں پڑھے گئے، اُتنے دنیا کے کسی اورشہر یا خِطّے(سرزمین) کے لئے نہیں پڑھے گئے،جسے ایک باربھی مدینے کا دِیدار ہوجاتاہے وہ اپنے آپ کو بَخْت بیدار(خُوش قسمت)سمجھتا اورمدینے میں گُزرے ہوئے حَسین لمحات کو ہمیشہ کے لئے یاد گار قَرار دیتا ہے۔ کسی عاشقِ رسول نے مدینے کی پُر نُور فَضاؤں میں گُزری ہوئی ساعَتوں کو یاد کرتے ہوئے کِیا خُوب کہا ہے کہ
وُہی ساعَتیں تھیں سُرور کی، وُہی دن تھے حاصِلِ زِندَگی
بَحُضورِ شافِعِ اُمَّتاں مِری جِن دِنوں طَلَبی رہی
اعلٰی حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا سَفَرِِمدینہ
عاشقِ ماہِ رِسالت،اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسنّت،مُجَدِّدِ دِین ومِلّت مَولانا شاہ امام اَحمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے دُوسرے سَفَرِ حج میں مَناسکِ حج(اَرْکانِ حَج)ادا کرنے کے بعد شدید عَلیل(یعنی سخت بیِمار) ہوگئے مگر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:اِمْتِدَادِ مَرَض(یعنی بیماری کے طَوِیل ہوجانے)میں مجھے زِیادہ فِکْر،حاضِر یِ سَر کارِ اَعظم(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کی تھی۔جب بُخار کو اِمْتِدَاد(یعنی طُول)