Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz
بے قُصُور مارا گیا ہے تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حکم سے زندہ ہوجا ۔زبانِ مُبارَک سے اِن الفاظ کا نکلنا تھا کہ مُردہ اُٹھ کھڑا ہوا اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے قدموں میں گِر گیا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اُسے اپنی ماں کے ساتھ جانے کی اِجازت دی اور پھر اپنے مُریدوں سے فرمایا کہ بندۂ مومن کا اپنے رَبّ عَزَّ وَجَلَّ سے اتنا تَعَلُّق تو ضرور ہونا چاہئے کہ وہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں کوئی درخواست کرے تو وہ قبول ہوجائے۔(1)
کاش!قِسمت سے مدینے میں شہادت پاؤں میں
ہاتھ اُٹھا کر کر دُعا خواجہ پِیا خواجہ پِیا
(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص539)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
تاجُ الْعاشِقین،سُلطانُ العارِفِین حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی کرامات میں سے ایک کرامت یہ بھی ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے آپ کو دُور دراز کی آوازیں سُننے کی نعمتِ عظمیٰ سے سرفراز فرمایا ہے اور ایسا کیوں نہ ہو کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے محبوب و مُقرَّب اَولیاء میں سے ہیں اور اللہ عَزَّ وَجَلَّ جسے اپنا محبوب بنالیتا ہے تو، بطفیلِ مُصْطَفٰے اُس کیلئے دُور و نزدیک کی آوازیں سُننا یا چیزیں دیکھ لینا، ذرا بھی مُشکل نہیں رہتا ۔جیساکہ،
تاجدارِ حَرم،سَراپا جُود و کرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالیشان ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ارشاد فرماتاہے:جس نے میرے کسی ولی سے دُشمنی رکھی، میں نے اُس کے ساتھ اعلانِ جنگ کِیا ، میرے کسی بندے نے فرائض کی ادائیگی سے زیادہ محبوب شے سے میرا قرب حاصل نہیں کِیا اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا قرب حاصل کرتا رہتا ہے، یہاں تک کہ میں اُسے اپنا محبوب بنا لیتا ہوں اور
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
[1]… سِیَرُ الاَقطاب،ص ۱۴۲ملخصاً