Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz
اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے فرمان کے مُطابق اُسے زندہ گرفتار کرکے سُلطان غوری کے سامنے پىش کردیا گیا۔(1)
تمہارے مُنہ سے جو نکلی وہ بات ہو کے رہی کہا جو دن کو کہ شب ہے تو رات ہو کے رہی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
خواجَۂ خواجگان،خواجَۂ اجمیر حضرت سَیِّدُنا خواجہ مُعینُ الدِّین چشتی اجمیری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے بارے میں منقول ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنی کرامت کے ذریعے رات کے مختصر حصّے میں اجمیر شریف سے ہزاروں مِیل دُور ،مکَّۂ مکرمہ کی پُر کیف فضاؤں میں تشریف لے جاتے اور پوری رات طوافِ خانَۂ کعبہ میں مشغول رہتے اور پھرفجر سے پہلے پہلے اپنے حُجرے میں واپس تشریف لے آتےچُنانچہ
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کے مطبوعہ31 صفحات پر مشتمل رسالے ”فیضانِ خواجہ غریب نواز“کے صفحہ24 پر ہے کہ حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا کوئی مُرید یا اہلِ محبت، اگرحج یا عُمرے کی سعادت پاتا اور طوافِ کعبہ کیلئے حاضر ہوتا تودیکھتا کہ خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ طواف ِ کعبہ میں مشغول ہیں ،اُدھر اہلِ خانہ اور دیگراحباب یہ سمجھتے کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہاپنے حُجرے میں موجود ہیں۔ بالآخر ایک دن یہ راز کُھل ہی گیا کہ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ بیتُاللہ شریف حاضر ہوکر ساری رات طواف ِکعبہ میں مشغول رہتے ہیں اور صبح اَجمىر شریف واپس آکرباجماعت نمازِ فجر اَدا فرماتے ہىں۔(2)
حج کی مل جائے سعادت سبز گنبد دیکھ لُوں ہاتھ اُٹھا کر کر دُعا خواجہ پِیا خواجہ پِیا
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عام طور پر انسان جب اس دارِ فانی سے کُوچ کرجاتا ہے، تو اُس
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
[1]… سِیَرُ الاقطاب ،ص ۱۴۸۔انیسُ الاَرواح،ص ۱۲۰مفہوماًوملخصاً
2… اقتباس الانوار،ص۳۷۳
ملخصاً