Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen

Book Name:Imam e Ahle Sunnat ka Shauq e Ilm e deen

شرعی اپنایاکسی اورکا ستر دیکھنا،چکنائی والی،کھٹی اوربلغم پیدا کرنے والی چیزیں کھانااوربالخصوص دن رات گُناہوں کے  اِرْتکاب سے بچنا ہوگا  کیونکہ  حافظے کی کمزوری کا ایک بڑا سبب ہماری گُناہوں  بھری زِندگی بھی ہے۔ لہٰذا  اپنے حافظے کو مضبوط بنانے ، عذابِ الٰہی سے نجات پاکر جنَّت کی اَبَدی نعمتوں سے لُطف اُٹھانے کیلئے زِندگی کوغنیمت جانتے ہوئے گُناہوں  سے کنارہ کشی اختیار کیجئے  اور توبہ واستغفار کا معمول بنائیے  اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ضَرور کرم ہوگا ۔

                             حُجَّۃُ الْاِسلام حضرت سیِّدُنا امام محمد غزالی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں  : اگر تم جلد توبہ کرو گے تو اُمید ہے کہ عنقریب گُناہوں  پر اِصرار کرنے کے مَرَض کا تمہارے دل سے قَلْع قَمع (یعنی خاتمہ) ہو جائے اور گُناہوں  کی نحوست کا بوجھ تمہاری گردن سے اُتر جائے اور گُناہوں  کی وَجہ سے جوقَساوَتِ قلبی (یعنی دل کی سختی) پیدا ہوتی ہے اس سے ہرگز بے خوف نہ ہو۔ بلکہ ہر وَقت اپنے دل پر نگاہ رکھو، کیونکہ بعض صالحین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن نے فرمایا ہے :’’بے شک گُناہ کرنے سے دل سیا ہ ہو جاتا ہے اور دل کی سیاہی کی علامت یہ ہوتی ہے کہ گُناہوں  سے گھبراہٹ  نہیں   ہوتی ، طاعت (یعنی عبادت) کے لیے موقع  نہیں ملتا،نصیحت سے کوئی فائدہ  نہیں   ہوتا (یعنی نصیحت و بیان سن کر دل پر اثر  نہیں   ہوتا)۔‘‘ اے عزیز! کسی گُناہ کو معمولی خیال نہ کر اور کبیرہ گُناہوں  پر اِصرار کرنے کے باوجود اپنے آپ کو تائب (یعنی توبہ کرنے والا) گمان نہ کر ۔ ( منہاج العابدین ،ص۶۹ ،غیبت کی تباہ کاریاں  ،ص۴۲۹)

میں  کر کے توبہ پلٹ کر گناہ کرتا ہوں

حقیقی توبہ کا کر دے شَرَف عطا یاربّ!

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص۷۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے حافظہ مضبوط کرنے کے چندنُسخے بھی سُنتے ہیں: