Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat
فضائل و مناقب بے شمار ہیں، کیوں نہ ہو کہ انہی کا گھرانہ ہی تو ہے جو تمام فضائل و کمالات اور برکات و حسنات کا منبع و مرکز ہے۔یہ دونوں شہزادے رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے کمالات کے مظہر اور جامع تھے۔رَسُولُاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّماپنے اہلِ بیت میں سےحَسَنَینِ کَریمَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے بے پناہ مَحَبَّت فرماتے تھے،
حَضْرت اُسامہ بن زید رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں ایک رات کسی کام سے نبیِ اکرم،نورِ مجسّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں گیا تو نبیِ پاک،صاحبِ لولاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس طرح تشریف لائے کہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کسی چیز کو گود میں لیے تھے، مجھے خبر نہ تھی کہ وہ کیا ہے، جب میں اپنی ضرورت سے فارغ ہوا میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم گود میں لیے ہیں؟ حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اسے کھولا تو حَسن و حُسین (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا )آپ(صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) کی آغوش میں تھے،پھر آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اِرْشاد فرمایا: یہ دونوں میرے بیٹے ،میری بیٹی کے بیٹے ہیں۔الٰہی! میں ان دونوں سے مَحَبَّت کرتا ہوں تُو بھی ان سے مَحَبَّت کر اور جو اِن سے مَحَبَّت کرے اس سے بھی مَحَبَّت کر! (ترمذی ، باب مناقبِ حسن رضی اللہ عنہ ،۵/ ۴۲۷،حدیث ۳۷۹۴ )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے! حُضُور عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوحَسَنَینِ کَریمَیْن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سےکیسی محبت تھی کہ آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامکسی موقع پر دونوں شہزادوں کو کتنے مَحَبَّت بھرے انداز میں اپنے سینے سے لگائے ہوئے تھے۔
اسی طرح حضرت سَیّدُناابُو بُرَ یْدہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّمہمىں خطبہ ارشاد فرمارہے تھے، اسی دوران حضرت سیدنا امام حَسن اور سیدنا امام