Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat
مَتھرا(ھند)کے ایک اسلامی بھائی کا کچھ یوں بیان ہے، میں ایک ماڈَرن نوجوان تھا ، فلمیں ڈِرامے دیکھنا میرا مشغلہ تھا ،مکتبۃ المدینہ سے جاری ہونے والے بیان کی کیسیٹ '' T.V. کی تباہ کاریاں''سننے کا شَرَف حاصِل ہوا جس نے میری کایا پلٹ دی، میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے مُنسلِک ہو گیا۔ مجھے APENDIXکی بیماری ہو گئی اور ڈاکٹر نے آپریشن کا مشورہ دیا۔ میں گھبرا گیا، ایسے میں دعوتِ اسلامی کے ایک مبلِّغ کی انفِرادی کوشِش کے نتیجے میں زندَگی میں پہلی بار عاشِقانِ رسول کے ساتھ دعوتِ اسلامی کے سنّتوں کی تربیّت کے 3 دن کے مَدَنی قافِلے کا مسافِر بن گیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ مَدَنی قافِلے کی بَرَکت سے بِغیر آ پریشن کے میرامرض جاتا رہا۔اب ہر ماہ 3 دن کے مَدَنی قافِلے میں سفر کی سعادَت حاصِل کرتا ہوں، ہر ماہ مَدَنی اِنعامات کارِسالہ جَمْعْ کرواتا ہوں اور مسلمانوں کو نَمازِ فَجر کیلئے جگانے کی خاطِر گھوم پھر کر صدائے مدینہ لگاتا ہوں۔(فیضانِ سنت، ص۲۴۸)
لگا فجر میں بھائی گھر گھر میں جا کر
ذرا دِل لگا کر "صدائے مدینہ"
(وسائل بخشش مُرمّم،ص 369)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حَسَنَینِ کَریمَیْن کی دلجوئی کے مختلف انداز
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بچوں کی طبیعت نہایت حساس ہوتی ہے اوران کا دل شیشے سے زیادہ نازک ہوتا ہے۔اگر بچّوں کو بات بات پر جھڑکا جائے بلکہ انہیں مارا بھی جائے تو ان کی طبیعت میں چِڑچڑاپن،بدتمیزی اور بدمزاجی جیسی خامیاں پیدا ہوجاتی ہیں یُوں اس قیمتی ہیرے کی غلط تراش خراش