Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat

اور کوئی غیب کیا تم سے نِہاں ہو بھلا

جب نہ خُدا ہی چھپا تم پہ کروڑوں دُرُود

شرحِ کلامِ رضا:

                                                یَارَسُولَاللہصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمآپ کی شان کے کیا کہنے! شبِ معراج عین جاگتی حالت میں آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اپنے مُبارَک سر کی آنکھوں سے اپنے پاک پَرْوَرْدْگا رعَزَّ  وَجَلَّ کا دیدار کِیا، تو یوںاللہ عَزَّ  وَجَلَّجو کہ غیبُ الغیب ہے، وہ بھی اپنے فضل و کرم سے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمپر ظاہر و آشکار ہوگیا تو اب کوئی اور غیب آپصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے کس طرح نِہاں یعنی چھپا رہ سکتا ہے۔ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر کروڑوں بار دُرُود و سلام کا نزول ہو۔

بچہ بچہ نور کا!:

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حَضْرت سَیِّدُنا حُذَیفہ بن یمانرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے مروی اِیْمان افروز حدیثِ پاک سےآقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی شہزادی کی شانِ عظمت نشان کے ساتھ ساتھ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے نواسے حَسَنَینِ کَریمَیْنرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کی شان  و شوکت بھی ظاہر ہوئی۔ دونوں شہزادے پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مشابہ تھے۔(بخاری ،کتاب فضائل اصحاب النبی، باب مناقب الحسن والحسين رضى الله عنهما، ۲/۵۴۷،حدیث :۳۷۵۲و ۳۷۴۸ملتقطا)

        حضرت سیّدنا عُقْبَہ بن حارِثرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے روایت ہے کہ حضرت سیّدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے نماز ِعصر پڑھی پھر باہر نکلے،ان کے ساتھ حضرت سیّدناعَلیُّ الْمُرْتَضٰیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  بھی تھے۔ ایک بار حضرت سیّدنا ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے حضرت سیّدناامام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کو بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا توفرطِ محبت سے انہیں اپنے کندھے پر اُٹھالیا اور فرمایا : میرا باپ ان پر قربان ! یہ نبیٔ  کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے مشابہت رکھتے ہیں ،علی سے مشابہت نہیں رکھتے جبکہ حضرت سیّدنا علی المرتضی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مسکرا رہے تھے۔ (بخاری، کتاب المناقب، باب  صفة النبی،   ۲/۴۸۶، حدیث: ۳۵۴۲)