Book Name:Hasnain Karimayn say Huzor ki Muhabbat
کیا بات رضاؔ اُس چَمَنِسْتانِ کرم کی
زَہرا ہے کلی جس میں حُسَیْن اور حَسَن پھُول
(حدائقِ بخشش ،ص 79)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
حضرت سیّدناانس بن مالک رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ رَسُولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سےعرض کیا گیا: اہلِ بیت میں آپ کو زیادہ محبوب کون ہے؟فرمایا :’’حسن اورحسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا“مزید فرماتے ہیں :نبیٔ کریم رءوفٌ رَّحیمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم حضرت سیّدتنا فاطمۃ الزہرارَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا سے فرماتے ’’میرے بچوں کو میرے پاس لاؤ، پھر انہیں سُونگھتے اور اپنے ساتھ لپٹالیتے۔‘‘(ترمذی،کتاب المناقب،باب مناقب ابی محمد الحسن ۔۔۔الخ ،۵/۴۲۸، حدیث:۳۷۹۷)
مُفَسِّرِ شَہیر،حکیمُ الامَّت مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان اس حدیث ِپاک کی شرح میں فرماتے ہیں:محبت کی بہت قسمیں ہیں:اولادسےمحبت اور قسم کی ہے،ازواج سے او ر قسم کی، دوستوں سے اور قسم کی۔اولاد میں حضرات حسنین بہت پیارے ہیں،ازواج میں حضرت عائشہ صدیقہ محبوبہ محبوبِ ربُّ العالمین ہیں،دوست و احباب میں حضرت ابوبکر صدیق بہت پیارےہیں لہٰذا احادیث میں تعارض نہیں۔ مزیدفرماتے ہیں کہ حضور انہیں کیوں نہ سُونگھتے وہ دونوں تو حضور صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے پھول تھے ،پھول سُونگھے ہی جاتے ہیں،انہیں کلیجے سے لگانا لپٹانا انتہائی محبت و پیار کے لیے تھا۔اس سے معلوم ہوا کہ چھوٹے بچوں کو سُونگھنا، ان سے پیارکرنا،انہیں لپٹانا چمٹا نا سنتِرسولُ اللهصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمہے۔(مراۃ المناجیح،۸/۴۷۷)
جو اپنی زندگی میں سُنّتیں ان کی سجاتے ہیں انہیں پیارا محمد مصطفٰے اپنا بناتے ہیں