Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

Book Name:Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

(1)بھنگ انسان کو گھٹیاسوچ کامالک بناتی ہے(2)فطرتی رَطُوبات کو خُشک کرتی ہے (3)بدن کو طرح طرح کی بیماریوں میں مبُتلا کرتی ہے (4)اس کی وجہ سے بھولنے کی بيماری پیدا ہوتی ہے (5)سر چکراتا ہے (6)نسل ختم ہوتی ہے اور (7)مَرْدانہ طاقت ختم ہوجاتی ہے (8)بھنگ اچانک موت کا  سبب بنتی ہے (9)عقل کو فاسد اور زائل کرتی ہے (10)تپِ دِق (یعنی ٹی بی)اور (11)اِسْتِسْقاء (یعنی پیٹ پھُولنے اور زیادہ پیاس لگنے کی)بيماری پيدا ہوتی ہے(12)فکر و خیالات خراب ہوجاتے ہیں (13)انسان اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی یاد سے غافل ہوتا ہے(14)راز فاش کرتا ہے(15)بُرائیوں کا ارتکاب کرنے لگتا ہے (16)اس کی حياء ختم ہوجاتی ہے (17)بہت زیادہ دِکھلاوا کرتا ہے (18)محبت ختم ہوجاتی ہے (19)بھنگ کی وجہ سے ایسا مدہوش ہوتا ہے کہ بعض اوقات اس کاسِتْر(یعنی بدن کا وہ حصّہ جس کا چھپانا فرض ہے) تک کُھل جاتا ہے (20)غيرت ختم ہوجاتی ہے (21)عقل مندی ضائع ہوجاتی ہے(22)ابليس کا ہم نشين بن جاتا ہے (23)نمازوں سے غفلت برتنے لگتا ہے (24)حرام کاموں کا ارتکاب کرتا ہے (25)برص اور (26)کوڑھ پن کا شکار ہو جاتا ہے (27)مسلسل بيمار رہنے لگتا ہے(28)دائمی زکام میں بھی مبُتلا ہوجاتا ہے (29)بھنگ کی وجہ سے جگر چھلنی،(30)منہ بدبو دار اور (31)دانت خراب ہوجاتے ہیں (32)پلکوں کے بال گِر جاتے (33)دانت پِیلے پڑ جاتے  اور (34)نظر کمزور ہوجاتی ہے(35)جسم سُست ہوجاتا ہے (36)نيند زيادہ آتی ہے(37) کام کاج میں کاہلی(سُستی) پیدا ہوتی ہے (38)بھنگ کی وجہ سے شیر بچھڑا بن جاتا ہے(یعنی طاقتورکمزورہوجاتا ہے)(39)عزّت والا ذليل ہو جاتاہے (40)صحت مند،بيمار ہو جاتا ہے (41)بہادر بُزدل ہو جاتا ہے (42)انسان حقير و کمزور ہو جاتاہے (43)اگر اسے کھلايا جائے تو سَير نہيں ہوتا (44)عطا کِیا جائے تو شکر گُزار نہيں ہوتا (45)اگر بات کی جائے توعمل پیرا نہيں ہوتا (46)بھنگ ماہرِ زبان کو گونگا اور (47)ذہين کو کُنْد ذہن بنا ديتی ہے (48)ذہانت کو ختم کر ديتی ہے (49)نامردی اور (50)لعنت کا وارِث