Book Name:Huzor Ka Bachpan
ایک مَدَنی قافلہ سکھربابُ الاسلام سندھ کے ایک گاؤں میں گیا۔ ایک اسلامی بھائی نے نماز کے بعد دَرس دیا۔ دَرس میں پانی پینے کی سُنتیں اور آخر میں کھڑے ہوکر پانی پینے کے نُقصانات بیان کئے۔ ایک بڑی عُمر کے بُزرگ جو وہاں تشریف فرما تھے،یہ سن کر رونے لگے ۔ لوگوں نے پوچھا:آپ کیوں رو رہے ہیں ؟ انہوں نے کچھ اس طرح اپنے جذبات کا اظہار کیا کہ میری طویل عمر گزر گئی، مگر مجھے ان سُنّتوں کے بارے میں معلومات نہیں تھیں ، عنقریب میں بھی مرنے والاہوں ،ابھی تک مجھے سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّتوں کے بارے میں علم ہی نہیں تو قبر میں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کیسے پہچانوں گا۔وہ بزرگ اتنے کمزور تھے کہ انہیں سہارادے کر اُٹھانا پڑتا تھا۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ وہ دعوتِ اسلامی سے اتنے متأثر ہوئے کہ سر پرسبز سبز عِمامَہ شَریف سَجالیا۔
دعوتِ اسلامی کی قَیّوم اک اک گھر میں مچ جائے دُھوم
اس پہ فدا ہوبچہ بچہ یااللہ میری جھولی بھر دے
(وسائل بخشش،ص۱۲۳)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے میٹھے میٹھے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا بچپن بھی بڑا ہی دلکش تھا ،کیونکہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وجودِ مَسعُود کی بَرکتیں و بہاریں تو بچپن ہی سے ظاہر ہونا شُروع ہوگئی تھیں ۔آئیے! اپنے سِینوں میں مَحَبَّتِ مُصْطَفٰے کو مَزید اُجاگر کرنے کے لئے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وُجودِمبارک سے ظاہر ہونے والی بَرکتوں کے مُتعلِق سُنئے اور جُھومئے، چنانچہ