Book Name:Huzor Ka Bachpan

سے چاند ٹکڑے ہورہا ہے ،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حکم سے  درختوں کو  بولنے کی قُوّت مِل رہی ہے،  جانور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سجدہ کرتے ہیں ،سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!  ہمارے آقا عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ السَّلَام صرف انسانوں کے ہی مرجع نہیں ہیں بلکہ مَرجع  ِعالَم ہیں ،  یعنی تمام مخلوق آپ  عَلَیْہِ السَّلَام  کی طرف ہی  رجوع کرتی ہے تو  يُوں آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ السَّلَام سب کی پناہ گاہ ہیں  ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ ہمارے پِیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےبچپن کی اَدائیں کتنی خُوبصورت تھیں  کہ  آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے گہوارے میں چاند سے کھیلا کرتے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ عام بچوں کی طرح روتے چِلّاتے نہ تھے،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جب گُفتُگو کاآغاز فرمایا توسب سے پہلےاللہعَزَّوَجَلَّ  کا مُبَارَک  نام لیا،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   جب کسی کام کیلئے ہاتھ بڑھاتے تو بِسْمِ اللہ شریف  پڑھتےاور لین دَین میں  ہمیشہ  سِیدھاہاتھ  استعمال فرماتے تھے ۔

کب کب بسْم اللہ پڑھنی چاہیے ؟

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں بھی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیروی کرتے ہوئے ہر جائز  کام سے پہلے بِسْمِ اللہ شریف پڑھنی چاہیے  کہ اس سے کام میں  برکت ہوتی ہے اور جس کام کی ابتدا میں بِسْمِ اللہ نہ پڑھی جائے وہ نامکمل رہ جاتا ہےجیساکہ

 فرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے  :جوبھی اَھَمّ کام بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم کے ساتھ شُروع نہیں کیا جاتا وہ اَدھورارَہ جاتاہے۔ (الدُّرُّالْمَنْثُور ج ۱ ص ۲۶)لہٰذاکھانے کِھلانے،پینے پِلانے،رکھنے اُٹھانے، دھونے پکانے ، پڑھنے پڑھانے، چلنے(گاڑی وغیرہ)چلانے،اُٹھنے اُٹھانے، بیٹھنے بٹھانے، بتّی جلانے، پنکھا چلانے،دسترخوان بچھانے بڑھانے، بِچھونا لپیٹنے بچھانے، دکان کھولنے بڑھانے، تالا کھولنے لگانے،