Book Name:Huzor Ka Bachpan
وُجودِ مُصْطَفٰے کی حیرت انگیز برکات
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!وُجودِمُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی بَرکتوں کی کوئی انتہا ہی نہیں ، آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے حضرت سَیِّدَتُنا حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے مکان کو اپنی آمد کا شرف کیا بخشا ہر طرف بہارآ گئی،آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وجودِ مسعود کی برکتوں سے نہ صرف حضرت سَیِّدَتُنا حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَانے حصہ پایا بلکہ ان کے جانوروں نے بھی آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے خُوب خُوب فُیوض و بَرکات حاصِل کئے، چنانچہ
حضرت سَیِّدَتُناحلیمہ رَضِی اللّٰہُ تَعالٰی عَنْہَافرماتی ہیں کہ(جب)ہم رَحمتِ عالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اپنی گودمیں لےکر مکہ شریف سے اپنے گاؤں کی طرف روانہ ہوئے تومیرا وہی خَچّر اب اِس قَدر تیز چلنے لگا کہ کسی کی سُواری اُس کی گَرْد کو نہیں پہنچتی تھی،قافلے کی عَوْرتیں حَیْران ہو کر مجھ سے کہنے لگیں کہ اے حلیمہ! کیا یہ وہی خَچّر ہے جِس پر تم سُوار ہو کر آئی تھیں یا کوئی دُوسرا تیز رَفتار خَچّر تم نے خرید لیا ہے ؟ اَلْغَرْض ہم اپنے گھر پہنچے وہاں سَخْت قَحط پڑا ہوا تھا، تمام جانوروں کے تَھنوں میں دُودھ خُشک ہو چُکا تھا، لیکن میرے گھر میں قَدَم رکھتے ہی میری بکریوں کے تَھن دُودھ سے بھر گئے،اب روزانہ میری بکریاں جب چَراگاہ سے گھر واپس آتیں تو اُن کے تَھن دُودھ سے بھرے ہوتے حالانکہ پُوری بَسْتی میں اورکسی کو اپنے جانوروں کا ایک قَطرہ دُودھ نہیں مِلتا تھا میرے قبیلہ والوں نے اپنے چَرواہوں سے کہا کہ تم لوگ بھی اپنے جانوروں کو اُسی جگہ چَراؤ جہاں حلیمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کے جانور چَرتے ہیں ۔ چُنانچہ سب لوگ اُسی چَراگاہ میں اپنے مَویشی چَرانے لگے،جہاں میری بکریاں چَرْتی تھیں ،مگر یہاں تو چَراگاہ اور جَنگل کا کوئی عَمَل دَخَل ہی نہیں تھا یہ تو رَحْمَت ِ عَالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمَ کے بَرکاتِ نُبوّت کافَیْض تھا جِس کو میں اور میرے شوہر کے سِوا میری قَوم کا کوئی شَخْص نہیں سمجھ سکتا تھا ۔(سيرتِ مصطفٰے،ص۷۵)