Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari
(۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔
نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گا، گُھورنے، جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ وغیرہ سُن کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آج شبِ براءَت ہے،نجات پانے کی رات ہے،بھلائیوں والی بڑی عظیم رات ہے، رحمتوں والی رات ہے،کیونکہ اس رات اللہعَزَّ وَجَلَّ اپنے بندوں پر رحمت نازل فرماتا ہے، دُعاؤں کی قبولیت کی رات ہےکیونکہ حدیثِ پاک کے مطابق اس رات اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی طرف سے بندوں کو اپنی حاجتیں پوری ہونے کی دُعائیں مانگنے کی دعوت دی جاتی ہے، بخشش کی رات ہے، تقسیمِ رزق کی رات ہےکیونکہ اس رات رِزْق میں برکت کی دُعائیں بھی قبول کی جاتی ہیں اور لوگوں کے سال بھر کے رِزْق کا فیصلہ بھی کردیا جاتا ہے، حاجیوں کے نام لکھے جانے کی رات ہے، جہنم سے چھُٹکارا پانے کی رات ہےکیونکہ اس رات بنی کَلْب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر گناہگاروں کو جہنم سے آزاد کردیا جاتا ہے، سعادت مندی یا بدبختی لکھے جانے کی رات ہے، آج وہ رات ہے کہ آئندہ شبِ براءَت تک مرنے والوں کے نام ملک الموت حضرتِ سیدنا عزرائیل عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے سپرد کئے جاتے ہیں، آہ! ہم نہیں جانتے کہ ہمارے بارے میں کیا لکھا جائے گا؟۔
زِندگی موت کی اَمانت ہے جو دِھیرے دِھیرے اورکبھی تو اچانک ہی موت کے مُنہ میں چلی جاتی