Book Name:Imam e Azam Ki Zahana
فرمایا:مرد کے قسم اُٹھانے کے بعد جب عورت نے یہ کہا کہ ”میں بھی تم سے بات نہیں کروں گی“یہ جملہ کہتے ہی عورت نے مرد سے بات کر تو لی ۔ لہٰذا اب اگر مرد بات شروع کرے گا تو اس کی قسم نہیں ٹُوٹے گی تو اس پر کسی طرح کا کفارہ بھی نہیں ہوگا۔ یہ سُن کر حضرت سفیان ثوری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے کہا :ابو حنیفہ !تم پر وہ علوم ظاہر ہوئے ہیں کہ جن کا ہم تصوّر بھی نہیں کر سکتے ۔(الخیرات الحسان،ص ۷۱)
سپہرِ علم و عمل کے سورج تمہی ہو، سب ہیں تمہارے تارے
تمہی سے چمکا ہے جو بھی چمکا امامِ اعظم ابوحنیفہ!
تمہارے آگے تمام عالَم نہ کیوں کرے زانوئے ادب خَم
کہ پیشوایانِ دین نے مانا امامِ اعظم ابوحنیفہ!
(دیوانِ سالک از رسائلِ نعیمیہ، ص۳۵)
مختصر وضاحت: پہلے شعر کا مطلب ہے کہ علم اور عمل کے سورج حضرت امام اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ ہیں، باقی سب ستارے ہیں اور امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے نور سے روشنی لے کر چمکتے ہیں۔ دوسرے شعر کا مطلب ہے کہ حضرت امام اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ گویا تمام جہاں کے استاذ ہیں، بڑے بڑے علماء نے بھی آپ کو ”امام اعظم“ تسلیم کیا ہے۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ذہانت مرحبا! یقیناً عقل اللہ پاک کی بڑی عظیم نعمت ہے۔ دنیا اور آخرت کے معاملات میں عقل کا درست استعمال کئی کامیابیاں دلا سکتا ہے۔ عقل ہی صحیح اور غلط میں امتیاز کرتی ہے، عقل ہی انسان کی راہنما