Book Name:Imam e Azam Ki Zahana
اللّٰـہَ،تُوبُوْااِلَی اللّٰـہِوغیرہ سُن کرثواب کمانےاورصدا لگانےوالوں کی دل جُوئی کےلئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔ ٭اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!امامِ اعظم، فقیہِ افخم(یعنی بہت بڑے عالِم)، کروڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیدنا امام اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا یوم عُرس 2شعبان کو منایا جاتاہے، یوں تو امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی پاکیزہ زندگی کئی سنہری گوشوں سے لبریز ہے،آپ تقویٰ، پرہیزگاری، خوفِ خدا، کثرتِ عبادت، طلبِ علم دین،عشقِ رسول، فکرِ آخرت سمیت کئی اچھے اوصاف کے جامع تھے، اس کے ساتھ ساتھ آپ اپنی خداداد ذہانت میں بھی بے مثل و بے مثال تھے۔ آج کے بیان میں ہم آپ کی حیرت انگیز ذہانت سے مُتَعلِّق سنیں گے ۔ آپ کی ذہانت کے مختلف واقعات بیان کئے جائیں گے اور ان سے حاصل ہونے والے مدنی پھول بھی پیش کئے جائیں گے۔ کاش! سارا بیان اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ سننانصیب ہوجائے ۔آئیے سب سے پہلے آپ کی ذہانت سے بھرپور انفرادی کوشش پر مشتمل ایک حکایت سنتے ہیں:
عُثمانِ غنی کی شان تسلیم نہ کرنے والے پرانفرادی کوشِش
کُوفہ میں ایک شخص اَمِیْرُالمؤمنین حَضرتِ سَیِّدُنا عثمانِ غنی رَضِیَ اللہُ عَنْہ کی شان و عظمت کو تسلیم نہیں کرتا تھا۔ ایک بارسیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اُس کےپاس تشریف لے گئے اور اپنی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے اس پر انفرادی کوشِش کی اورفرمایا:میں آپ کی بیٹی کیلئےرِشتہ لایا ہوں، لڑکا ایسا ہےکہ بس اُس پر ہروَقت خوفِ خدا کا غَلَبہ رہتاہے،نہایت مُتَّقی ہے، بڑا پرہیزگار ہے اور ساری ساری رات عبادت میں گزار دیتا ہے، لڑکے کی یہ خُوبیاں(Qualities) سُن کروہ شخص بولا:بَہُت خوب! ایسا داماد تو