Book Name:Imam e Azam Ki Zahana
اِیذا دی اس نے مجھے ایذا دی۔ وَمَنْ اٰذَانِیْ فَقَدْ اَذَی اللہَ جس نے مجھے ایذا دی اس نے بیشک اللہ پاک کو ایذا دی۔ وَمَنْ اٰذَی اللہَ یُوْشِکُ اَنْ یَّأْخُذَہ جس نے اللہ پاک کو ایذا دی قریب ہے کہ اللہ پاک اُسےگرفتار کرے۔(ترمذی،کتاب المناقب، باب فی من سب اصحاب النبی، ۵/۴۶۳، حدیث:۳۸۸۸)
دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب بہارِ شریعت میں ہے:کسی صحابی کے ساتھ سُوءِ عقیدت(بُری عقیدت) بدمذہبی و گمراہی و استحقاقِ جہنم ہے، کہ وہ حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ بُغض ہے۔ تمام صحابَۂ کرام اعلیٰ و ادنیٰ (اور ان میں ادنیٰ کوئی نہیں) سب جنّتی ہیں۔(بہارِ شریعت، ۱/۲۵۲و۲۵۴)
اَہلِ سُنَّت کا ہے بیڑا پار اَصْحاب ِ حُضُور
نَجْم ہیں اور ناؤ ہے عِتْرت رَسُولُاللہ کی
(حدائقِ بخشش، ص۱۵۳)
مختصر وضاحت: یعنی صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان ستاروں کی مانند جبکہ اہلِ بیتِ مصطفےٰ کشتی کی مانند ہیں۔ اہلِ سُنَّت نے ان دونوں کا سہارا لیا ہے، لہٰذا ان کا بیڑا ضرور پار لگے گا۔
ہر صحابیِ نبی *****جنّتی جنّتی ہر صحابیِ نبی *****جنّتی جنّتی
چار یارِ نبی *****جنتی جنتی ابوبکر و عمر بھی*****جنّتی جنّتی
عثمانِ غنی ***** جنّتی جنّتی فاطمہ اور علی ***** جنّتی جنّتی
حسن بھی حسین بھی ***** جنّتی جنّتی ہر صحابیِ نبی ***** جنّتی جنّتی
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ صحابہ و اہل بىت!ہم امامِ اعظم ابو حنیفہرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ذہانت سے مُتَعلِّق سُن رہے تھے۔ آئیے! کچھ ان کی سیرت و کردار سے متعلق کچھ سنتے ہیں: