Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

Book Name:Wah Kya Baat Gaus e Azam Ki

بَیان سُننےکی نیّتیں

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پیاری پیاری اسلامی بہنو!ماہِ ربِیْعُ الاۤخر جاری و ساری  ہے۔یہ وہ مبارک مہینا ہےکہ جس کی11تاریخ   کو، پیران پیر،روشن ضمیر، حضرت شیخ عبدُالقادرجیلانیرَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہکاعرس مبارک منایاجاتاہے،جس کوعاشقانِ غوثِ اعظم بڑی گیارہویں شریف بھی کہتےہیں،اسی مُناسَبت سےآج  ہم اُس مُقَدَّس ہَسْتِی کاذِکْرِخَیر،فضائل وکرامات،اوصاف اورمختصر تعارف(Introduction) سُنیں گی،جِنہیں دُنیا”غَوْثِ اَعْظَم“کےلقب سےجانتی ہے۔اللہکرے کہ ہم سارا بیان دلجمعی اور اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ  سننےکی سعادت حاصل کر لیں۔