Book Name:Walion K Sardar
طرف سے جواب آیا ۔ اے عبدُالقادِرہم نے اس کو تمہارے سپرد کیا جو چاہو کرو ۔ تمہارا مقبول میرا مقبول ۔ تمہارا رَد کیا ہوا میرے ہاں بھی رَد کیا ہوا ہے۔ اس کے بعد سرکار ِ غوث پاک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ نے اس کو چہرہ دھونے کا حکم دیا تو اللہپاک نے اس کا نام بدبختوں سے مٹا کر خوش بختوں کی فہرست میں لکھ دیا۔ اللہپاک کی بارگاہ سے خطاب ہوا۔ اے عبدُالقادِر ہم نے تجھے عدل و انصاف کے اختیارات عَطا کئے ہیں ۔ تمہارا مقبول ہماری بارگاہ میں مقبول ہے ۔ اگر تمہارے ہاں اس کی کوئی عزت نہیں تو ہماری بارگاہ میں بھی اس کی عزت نہیں ہے ۔ [1]
آئیے!غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی شان میں مل کر نعرے لگاتے ہیں!
سُلطانِ ولایت غوثِ پاک دریائے کرامت غوثِ پاک
ولیوں پہ حکومت غوثِ پاک فرماؤحمایت غوثِ پاک
* مرحبا یا غوثِ پاک* مرحبا یا غوثِ پاک* مرحبا یا غوثِ پاک
اےعاشقانِ غوث اعظم!بیان کردہ واقعے سےمعلوم ہواکہ ربِّ کریم نے ہمارے غوثِ پاک کوبڑی شان و عَظَمَت سے نوازاتھا۔ * غوثِ پاک کی دُعا سے تَقْدِیْریں بدل جاتیں* غوثِ پاک کی دُعاؤں سے بِگْڑے کام سَنْوَر جاتے* غوثِ پاک کی دُعا کی برکت سے آنے والی مصیبتوں سے چھٹکارا نصیب ہوجاتا* غوثِ پاک دُعا فرماتے تو بیداری میں ہونے والا قتل خواب میں تبدیل ہوجاتا۔ غوثِ پاک دعا فرماتے تو چور ولایت اور قُطب کے منصب پر فائز ہوجاتا۔ آپ بغداد میں رہتے ہوئے بلند آواز میں نعرہ لگاتے تو دُورکسی جنگل میں موجود آپ کے مُریداسے سُن لیتے۔ * غوثِ پاک