Book Name:Zawal Kay Asbab
ہے ، جب تک وہ چیز اپنا مَقْصَد پُورا کرتی رہے ، اس کی قَدْر وقیمت ( Value ) ہوتی ہے ، اس کا مالِک اُس شَے کی حفاظت بھی کرتا ہے ، اگر وہ چیز اپنا مَقْصَد پُورا نہ کرے تو نہ اُس کی قَدْر و قیمت باقی رہتی ہے ، نہ اس کی حفاظت کی جاتی ہے ، ایک قلم کو ہی دیکھ لیجئے ! قلم کا مَقْصد لکھنا ہے ، جب تک قلم لکھتا رہے ، لوگ اسے سینے سے لگا کر رکھتے ہیں ، جب یہ لکھنا بند کر دے تو پہلے کی طرح اس کی قَدْر و قیمت نہیں رہتی ، نہ اس کی حفاظت کی جاتی ہے ، نہ سینے سے لگا کر رکھا جاتا ہے۔
یہی معاملہ ہے ، ہم مسلمانوں کی بھی ذِمَّہ داریاں ہیں ، جب تک ہم وہ ذِمَّہ داریاں نبھاتے رہیں گے ، ترقی ، کامیابی ، عروج ہمارامُقَدَّر رہے گی ، اگر ہم اپنی ذِمَّہ داریاں نبھانا چھوڑ دیں گے تو ہم اپنی قَدْر و قیمت کھو بیٹھیں گے۔
ہماری ذِمَّہ داریاں کیا ہیں ؟ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :
كُنْتُمْ خَیْرَ اُمَّةٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ تَاْمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَ تَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنْكَرِ وَ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰهِؕ
( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 110 )
ترجمۂ کَنْز الایمان : تم بہتر ہوان سب امتوں میں جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں بھلائی کا حکم دیتے ہو اور برائی سے منع کرتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔
امام فَخْرُ الدِّین رازی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : آیتِ کریمہ کا معنیٰ یہ ہے کہ اے مسلمانو ! لَوْحِ مَحْفُوظ میں تمہارا یہی وَصْف لکھا ہے کہ تم سب سے بہتر اور سب سے اَفْضَل اُمّت ہو ، تمہارے لائِق یہی ہے کہ تم اس منصب کی حِفَاظت کرو ! ( [1] ) یعنی ہمیشہ اللہ پاک اور اس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اطاعت گزار و فرمانبردار رہو... ! !