Zawal Kay Asbab

Book Name:Zawal Kay Asbab

قوموں پر زَوَال کیوں آتا ہے...  ؟ 

پارہ : 13 ،  سورۂ رَعْد ،  آیت :  11 میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے :  

اِنَّ اللّٰهَ لَا یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰى یُغَیِّرُوْا مَا بِاَنْفُسِهِمْؕ   ( پارہ13 ، سورۂ رَعْد : 11 )

ترجمۂ کَنْز الایمان : بےشک اللہ کسی قوم سے اپنی نعمت نہیں بدلتا جب تک وہ خوداپنی حالت نہ بدل دیں۔

تفسیر صِراطُ الجنان میں ہے : اس آیت میں قُدْرت کا ایک قانون بیان کیا گیا ہے کہ اللہ پاک اُس وقت تک کسی قوم سے اپنی عطا کردہ نعمت واپس نہیں لیتا ،  جب تک وہ قوم خود اپنے اچھے اَعْمَال کو بُرے اَعْمال سے تبدیل نہ کر دے۔ ( [1] )

اس آیتِ کریمہ سے معلوم ہوا؛ اللہ پاک جب کسی قوم کو نعمتوں سے نوازتا ہے ،  انہیں دُنیا میں ترقی ،  عروج ،  عزّت و خوشحالی ،  امن و سلامتی نصیب فرماتا ہے تو اُن سے بِلاوجہ یہ نعمتیں واپس نہیں لیتا جب تک کہ قوم خُود اپنی حالت نہ بدل لے ،  جب قوم بگڑتی ہے *  اچھے اَعْمَال کی جگہ بُرے اَعْمال کرنے لگتی ہے *  اچھی صِفَات کی جگہ بُری صِفَات اپنا لیتی ہے * محنت کی جگہ سستی کا شکار ہوتی ہے *  فرض شناسی کی بجائے لاپروائی سے کام لیتی ہے *  تقویٰ کی بجائے گُنَاہ کا رستہ اختیار کرتی ہے *  شکرگزاری کی بجائے ناشکری کرتی ہے تو قوموں کی عزّت کو ذِلَّت میں ،  خوشحالی کو تنگ حالی میں ،  عروج کو پستی میں ،  ترقی کو زوال میں اور کامیابی ( Success )  کو ناکامی میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

قوموں کے زَوال کی تاریخ

دُنیا کی تاریخ اُٹھا کر دیکھ لیجئے !  قُدْرت کا یہی اَٹل قانون ہے ،  اس زمین پر ہزاروں


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ،  پارہ : 13 ،  سورۂ رعد ، تحت الآیۃ : 11 ،  جلد : 5 ،  صفحہ : 85۔